لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور کے پوش علاقے گلبرگ کے شاپنگ پلازہ میں لگی آگ پر7 گھنٹے بعد مکمل قابو نہ پایا جا سکا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پلازے میں لگی آگ ایک کے بعد دوسرے فلور کو لپیٹ میں لیتی ہوئی چار فلورز تک پھیل گئی تھی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شاپنگ پلازہ میں 400 کے قریب دکانیں تھیں اور آگ کے باعث شاپنگ پلازہ میں کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا ہے۔
پلازے میں زیادہ تر دکانیں موبائل فونز ، الیکٹرانکس اور ریڈی میڈ گارمنٹس کی تھیں، چند ایک دکاندار ہی اپنی جلتی ہوئی دکانوں کا کچھ سامان نکال سکے۔
گلبرک کے شاپنگ پلازہ میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 25 سے زائد گاڑیوں اور 60 کے قریب ریسکیو اہلکاروں نے آپریشن میں حصہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چیمہ کا کہنا ہے کہ پلازے میں آگ پر جزوی قابو پا لیا گیا ہے اور کولنگ کا عمل جاری ہے، خطرناک آگ کو بجھانے کے لیے میں نے خود آپریشن کی نگرانی کی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چھٹہ کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی، ضلعی انتظامیہ، فائر بریگیڈ اور واسا اہلکار آپریشن میں شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں پلازے کے سکیورٹی انچارج اور ایک ملازم کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔
دکانداروں کا الزام ہے کہ مالکان پلازہ خالی کروانا چاہتے تھے، آگ لگائی گئی ہے، شارٹ سرکٹ نہیں ہوا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گلبرگ کے پلازہ میں آگ لگنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
عثمان بزدار نے متعلقہ حکام کو حکم دیا ہے کہ آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے، آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔