لاہور : وزیر خارجہ شجاع خانزادہ صاحب کی المناک موت سے متعلق ہے جنہیں اٹک میں ان کے ڈیرے پر ایک خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 17افراد جان سے گئے ۔ شجاع خانزادہ صاحب کی شہادت کو عالمی سطح پر غیر ملکی میڈیانے اپنی بریکنگ نیوز کے طور جگہ دے کر ان کی بہادری کو بھر پور طریقے سے سراہا۔
اٹھائیس اگست 1943 کو پیدا ہوئے آپ کا تعلق پٹھان قبیلے یوسفزئی سے تھا۔ شجاع خانزادہ صاحب نے ابتدائی تعلم اٹک اور نوشہرہ سے حاصل کی اور پھر 1966 میں اسلامیہ کالج پشاور سے بی اے کیا۔ 1967 میںپاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھرپور حصہ لیا۔
شجاع خانزادہ 1983 میں سیاچن کے محاذ پر پہنچنے والے اولین دستے میں شامل تھے 1988 میں انھیں تمغہ بسالت سے نوازا گیا۔ 1992 سے 1994 تک امریکہ میں ملٹری اتاشی بھی رہے کرنل ریٹائیرڈ شجاع خانزادہ کی سیاسی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو آپ پنجاب اسمبلی کے رکن رہے۔
مشیر وزیر اعلی پنجاب کے فرائض بھی انجام دیئے آپ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوج کی معاونت کر رہے تھے اور کالعدم تنظیموں القائدہ کے کئی اہم کمانڈوز سمیت جرائم پیشہ افراد کے خلاف موثر کاروائیاں بھی کیں۔