لاہور (سید عرفان سے) صوبائی وزیر آبپاشی و چیئرمین پیڈا میاں یاور زمان نے کہا ہے کہ کسان تنظیموں کے مالیاتی امور میں شفافیت لانے کے لئے جوابدہی کے ادارہ جاتی عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ فنڈز کے غیر ضروری استعمال سے بچا جا سکے۔ یہ بات انہوں نے پیڈا کے دفتر میں ایریا واٹر بورڈز کی کارکردگی کا جائزہ لینے والے اجلاس کی صدارت کے دوران کہی۔ اجلاس میں جنرل منیجر پیڈا افضل انجم طور،جنرل منیجر(آپریشن) میاں عبدالرشید ،جنرل منیجر (فنانس) ملک سلیم،ڈپٹی جنرل منیجر(سوشل موبلائنزیشن) سید مشائق حسین عابدی کے علاوہ فیلڈ منیجرز نے شرکت کی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر کو پانی چوری کی روک تھام، نہروں کی تعمیر و مرمت اور آبیانہ وصولی کے بارے میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر آبپاشی میاں یاور زمان نے کہا ہے کہ کسان تنظیموں کو نہری انتظام وانصرام میں شامل کرنے سے قبل کینال مینجمنٹ کے متعلقہ ٹیکنیکل، ریونیو اور مالیاتی امور کے بارے میں تربیت فراہم کی جاتی ہے تاہم کچھ عرصہ سے کسان تنظیموں میں شامل بعض عناصر کی جانب سے اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے جو خطرناک ہے۔
انہوں نے جنرل منیجر پیڈا افضل انجم طور اور ان کی ٹیم کو ہدایت کی کہ کسان تنظیموں کی موثر مانیٹرنگ کر کے ان کی سروس ڈیلیوری میں بہتری لائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی جگہ پر سرکاری اہلکار کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث پائے جائیں تو ان کے خلاف بھی ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ صوبائی وزیر میاں یاور زمان نے اجلاس کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سانجھا نہری نظام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس کی مدد سے نہری ڈھانچے پر کم سے کم خرچ کر کے اس کو اصل حالت میں برقرار رکھنا ممکن ہے۔ اسی طرح کسان تنظیموں نے کسانوں کے باہمی تنازعات کے حل میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کی وجہ سے ان کا وقت اور پیسہ ضائع ہونے سے محفوظ رہتا ہے۔