لاہور (جیوڈیسک) طالبہ سے اجتماعی زیادتی کا حکومت نے نوٹس لیا تو پولیس نے ملزموں کو پکڑنے کیلئے پوری توانائی لگا دی۔
پہلے سات ملزموں کو پکڑا جس کے بعد مرکزی ملزم عدنان ثنا اللہ نے بھی گرفتاری دیدی۔ ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کا کہنا تھا کہ کیس کے تمام پہلوؤں پر تفتیش ہوگی۔
ڈی این اے رپورٹ کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لڑکی کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہیں انصاف دیا جائے اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ دوسری جانب مرکزی ملزم عدنان ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اس پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے۔