لاہور(جیوڈیسک) پنجاب یونیورسٹی اور ٹاون شپ سے القاعدہ سے تعلق کے شبے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی رہائشی کالونی میں حساس ادارے کے اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور القاعدہ سے تعلق کے شبے میں شہزاد نامی نوجوان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
شہزاد سائنس کالج لاہور کا طالب علم ہے جبکہ اس کے والد پنجاب یونیورسٹی میں ملازم ہیں۔ حساس اداروں کو اطلاعات ملی تھیں کہ شہزاد بم بنانے کا ماسٹر ہے اور القاعدہ کے لیے کام کرتا ہے۔ ادھر ٹاون شپ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے مبینہ طور پر پنجاب میں طالبان و القاعدہ نیٹ ورک چلانے والے ایک ریٹائرڈ میجر ڈاکٹر کواے بلاک کی ایک مسجد کے سامنے سے حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق چند روز قبل ڈاکٹرکے بیٹے کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ڈاکٹر کے پاس مشکوک لوگوں کا آنا جانا تھا۔ دونوں باپ بیٹا طالبان کے لیے لاہور میں فنڈ ریزنگ کرتے تھے۔ دہشت گردوں کی مدد کے علاوہ انھیں لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کرتے تھے۔