گجرات : سٹی صدر مسلم لیگ (ق) محمد حنیف حیدری نے کہا ہے، کہ سانحہ لاہور کی ایف۔آئی ۔آر کا اندراج نہ ہونا قابل مذمت ہے۔ جرم کوئی بھی کرئے چاہے وہ وزیر اعلیٰ ہو یا وزیر اعظم یا اُن کا کوئی پیٹھو ایف۔آئی۔آر کا اندراج ہونا ملک میں قانون اور آئین کی بالا دستی سمجھا جاتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں قانون کی حکمرانی کا زبانی دعواہ تو کیا جاتا ہے۔ مگر قانون نام کی کوئی چیز نہ ہے۔
ایک طرف ظلم اور بربریت کی حد کر دی گئی۔ دوسری طرف انصاف کے لیے کوئی پر ثانے حال نہ ہے۔ جب سے نواز شریف حکومت آئی ہے۔ مجھ جیسے سیاسی ورکروں سمیت ہزاروں بے گناہ لوگوں پر جھوٹے مقدموں کا اندراج ہوا ور ہو رہا ہے۔ تو یہ واقع جس میں پوری دنیا نے نوازشریف حکومت کی بھرپور مزمت کی اور ثابت ہو چکا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ہوا ۔ نہ جانے ظلم اور بربریت کی یہ داستان کیوں رقم کی گئی ۔اپنے ہی نہتے شہریو ں پراور بہو ، بیٹیوں کو شہید کر کے کونسا تمغہ حاصل کیا گیا۔ ڈوائیڈر ہٹانے کی آڑ میں پنجاب پولیس کے جوانوں اور گلو بٹ جیسے غنڈوں سے بدمعاشی اور غنڈا گردی کروائی گئی۔ اورموجودہ حکمرانوں نے اس سے ظاہر کیا کہ ہم بادشاہ ہیں۔ جب چاہیں جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ کیا یہ جمہوریت ہے۔
عوام آج پوچھ رہے ہیں۔ اگر جمہوریت اسی کا نام ہے تو پھر ڈیکٹیٹر اِن سے کئی گنا اچھا تھا۔ ویسے بھی موجودہ حکومت عوامی مینڈٹ کا خون کرکے بنی ہوئی ہے۔ اور انشاء اللہ تعالیٰ وہ وقت دور نہیںجب انکا دڑم تحتہ ہوگا۔ اور ا ن لوگوں کہ چھپنے کی کوئی جگہ نظر نہیں آئے گئی۔ کیونکہ جھوٹ مکرو فریب غنڈا گردی اور بدمعاشی کبھی کامیاب نہیں ہوتی۔ ہمیشہ حق کا بول بالا ہوتا ہے۔ حق آئے گا اور باطل مٹ جائے گا، اور عوامی اُمنگوں کے ترجمان ملک پاکستان پر حکومت کریں گئے۔