لاہور (جیوڈیسک) سانحہ گلشن اقبال پارک کی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا عمل شروع کر دیا، تحقیقاتی ٹیموں نے دن کی روشنی میں شواہد اکٹھے کیے جنہیں فورنزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا۔
لاہور کے گلشن اقبال پارک میں خود کش حملے کی تحقیقات کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نےدن کی روشنی میں دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا ،وہاں بکھرے بال بیرنگ اور خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضاء اکٹھے کیے۔
تحقیقاتی ٹیموں نے دھماکے میں استعمال ہونے والی خودکش جیکٹ کے حصے اور ٹکڑے بھی قبضے میں لیے جنہیں لیب بھجوا دیا گیا ، تحقیقاتی اداروں کے مطابق حملے میں 8 سے10 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی نے گلشن اقبال دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں دفعہ 302،324 ،7 اے ٹی اے اور 120اے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
تھانہ گلشن اقبال کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق شلوار قمیض میں ملبوس 4 مشکوک نوجوان گلشن اقبال پارک میں آئے ، 3 نوجوان گیٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں کو دیکھ کر چلے گئے تاہم چوتھا پارک میں داخل ہوگیا جس نے جھولوں کے پاس جاکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔