لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے فائرنگ کرنے والے عوامی تحریک کے پانچ کارکنوں کا سراغ لگا لیا، برآمد ہونے والے اسلحے کی تصدیق بھی کر لی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مختلف اداروں کے حکام پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم کو اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ مختلف اداروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بہت سے اہم امور کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوئی جس کے مطابق ادارہ منہاج القراج سے ملنے والی دو کلاشنکوف سے بارہ راونڈ فائر کیے گئے جن کے خول میچ کر گئے ہیں۔
منہاج القرآن سے تحویل میں لیے جانے والے تین پسٹل کے ساتھ بھی خول میچ کر گئے۔ پسٹل سے فائر کیے جانے والی چونتیس گولیوں کے خول میچ ہوئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ ادارہ منہاج القران کی طرف سے فائرنگ کرنے والے پانچ افراد کا تحققیاتی ٹیم نے سراغ تو لگا لیا ہے مگر ان کو ابھی تحویل میں لینے کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔
تحقیقات میں یہ بھی امر سامنے آیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاون میں ایلیٹ فورس طلب کرنے کا فیصلہ پولیس حکام نے گھبراہٹ میں کیا اور ایلیٹ فورس کی مظاہرین کو ہینڈل کرنے کی کوئی تربیت نہیں۔
دوسری جانب سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل ٹربیونل کے قیام کے خلاف کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی، عدالت عالیہ نے پنجاب حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔