لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے علاقے فیصل ٹائون میں پولیس سٹیشن کیساتھ والی گلی میں محمد اسلام اپنے دو بچوں کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔ محمد اسلام کا اپنی بیوی عابدہ سے موبائل فون کی مرمت کی معمولی بات پر جھگڑا ہوا جس پر عابدہ آگ بگولہ ہو گئی۔
اور اس نے اپنے تین ماہ کے لخت جگر صدام کو فلیٹ کی چوتھی منزل سے نیچے پھینک دیا اور خود دو سال کی بیٹی ام فاطمہ کے ساتھ چھت سے چھلانگ لگا دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔ محلے داروں نے واقعہ کی فوری طور پر ہمسائے میں واقع پولیس کو اطلاع دی۔
لیکن پولیس نے ان کی جان بچانے کے لئے محلے داروں کو ریسکیو ٹیم بلانے کا مشورہ دیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کمسن صدام نے سڑک پر تڑپ تڑپ کر جان دیدی۔ محلے داروں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس کوشش کرتی تو بچے کی جان بھی بچائی جا سکتی تھی۔
ام فاطمہ اور عابدہ کو جناح ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے جہاں دونوں کی حالت تشویشناک ہے۔ فیصل ٹائون پولیس نے اسلام کی درخواست پر سنگدل عابدہ کے خلاف قتل اور اقدام خود کشی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔