لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے ماڈل ٹاؤن میں تمام رکاوٹیں توڑ کر پولیس کی جانب سے لگائے گئے کنٹینروں کو ہٹا دیا جبکہ اس دوران پر عوامی تحریک کے کارکنان کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ ان کا اسلحہ بھی چھین لیا گیا۔
لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن سیکریٹریٹ جانے والے راستوں پر کنٹینر لگائے گئے تھے جنہیں عوامی تحریک کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے مزاحمت کرکے ہٹادیا۔ عوامی تحریک کے مشتعل کارکنان کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور انہوں نے فیصل ٹاؤن اور جناح چوک پر لگائے گئے کنٹینروں کو ہٹا دیا اور پولیس کی جانب سے لگائی گئی تمام رکاوٹیں بھی توڑ دیں جبکہ اس دوران عوامی تحریک کے ڈنڈا بردار کارکنان نے پولیس اہلکاروں نہ صرف تشدد کیا بلکہ ان سے سرکاری اسلحہ بھی چھین لیا، کارکنان نے علاقے میں موجود پولیس کی گاڑیوں پر توڑ پھوڑ بھی کی۔
دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان قاضی فیض کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے پورے صوبے کو کنٹینر کے حوالے کردیا ہے اور لاہور کا کوئی کونا ایسا نہیں جہاں کنٹینر نہ لگایا گیا ہو لیکن حکمران جتنی کوشش کرلیں چاہے یہ ہٹلر بھی بن جائیں ہمارے پر امن کارکنان رکنے والے نہیں اور اگر حکمرانوں نے رویہ ترک نہ کیا تو ’’یوم شہدا یوم انقلاب‘‘ بن سکتاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تشدد پر اتری ہوئی ہے ہم اسے متنبہ کرتے ہیں اگر ظلم اور بربریت سے باز آجائے کیونکہ ہمارے کارکنان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں جوبھی یوم شہدا کے راستے میں آئے گا اس کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جہاں جہاں کنٹینررکھے گئے ہیں اگر انہیں حکومت نے دو گھنٹے کے اندر نہ ہٹایا اور شہر کو کلیئر نہ کیا تو کنٹینرز کو ماچس کی تیلیوں کی طرح اڑا دیں گے۔