کروڑ لعل عیسن کی خبریں طارق پہاڑ سے 26/02/2015

Sardar Sajjad Ahmad Khan

Sardar Sajjad Ahmad Khan

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) موجودہ حکومت نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ بجلی گیس غائب ، مہنگائی میں اضافہ ، کرپشن عام ہو گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق تحصیل ناظم سردار سجاد احمد خان سیہڑ نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں لوگوں صحت روزگار اور تعلیم کی سہولتیں مہیا کی گئیں اور علاقہ میں سڑکوں کے جال بچھائے گئے۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملکی خزانے کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ کشکول توڑنے کی بات کرنے والے کشکول لے کر دربدر پھر رہے ہیں۔ جبکہ اشیائے خوردونوش سمیت کسی چیز کی قیمتوں میںکمی نہیں آئی۔ مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ جبکہ کرپشن عام ہو گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) واپڈا والے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کر کے تنگ کرنا چھوڑ دیں۔ بصورت دیگر پر امن احتجاج پر مجبور ہو ں گے۔ قاری محمد طارق جمیل رات ساڑھے 9 بجے کے بعد سے لیکر صبح ساڑھے 6 بجے تک بجلی کی بندش علاقہ کے عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔ چوہدری ثناء اللہ۔ بجلی کی فراہمی کو رات میں ممکن بنایا جائے۔عوام کی ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن ، ایکسئن واپڈا اور اعلیٰ حکام سے پر زور اپیل۔ تفصیل کے مطابق کروڑ کے گردونواح بستی جھرکل ، سامٹیہ ، چکنمبر 82 ،89 وغیرہ میں دن بھر میں 6 گھنٹے جبکہ رات میں ساری رات بجلی بند کر دی جاتی ہے۔ جو کہ غریب عوام کے ساتھ بہت بڑا ظلم و زیادتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار کروڑ کے گردونواح میں بستیوں میں رہنے والے شہریوں قاری محمد طارق جمیل ، اسد محمود انجم ، ثناء اللہ ، ڈاکٹر امجد ، ڈاکٹر ممتاز ، چوہدری عمر ، شفقت علی ، عمران مانی ، چوہدری گلزار ، حاجی رمضان ، شاہ بہرام، محمد صدیق ٹھیکیدار ، چوہدری سجاد ، چوہدری ثناء اللہ ، چوہدری رمضان ، عبدالجبار حیدری ، چوہدری باغ علی ساجد و دیگر نے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں سے 16 گھنٹے سے زائد بجلی بند رکھی جاتی ہے۔ خصوصاً گزشتہ ایک ہفتے رات کے وقت 9:30 سے لیکر صبح 6:30 تک بجلی بند کر دی جاتی ہے۔ اور بجلی کے بل یونٹ نہ جلنے کے باوجود بھی اضافی یونٹ ڈال کر لیئے جا رہے ہیں۔ جو کہ غریب عوام کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی اور ظلم ہے اور عوام کو بلا وجہ تنگ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر واپڈا والوں نے بلا وجہ تنگ کرنا نہ چھوڑا تو ہم عنقریب پر امن احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن ، ایکسئن واپڈا اور اعلیٰ حکام سے پر زور اپیل کی ہے کہ رات میں بجلی کی فراہمی کو ممکن بنا کر لوڈشیڈنگ کے اوقات کار میں نظر ثانی کی جائے اور غریب عوام پر رحم کھایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) مرکزی انجمن تاجران کے نمائندے اعلان کے باوجود ووٹوں کے اندراج کیلئے نہ پہنچے۔ تفصیل کے مطابق مرکزی انجمن تاجران کے الیکشن کیلئے نامزد کمیٹٰ کی جانب سے مورخہ 25 فروری کو شہر بھر میں رکشے پر لائوڈ سپیکر لگا کر 26 فروری کو ووٹوں کے اندراج کیلئے آخری روز قرار دیتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ تمام دکانداران اپنے شناختی کارڈ اپنے پاس رکھیں۔ الیکشن کمیٹی کے نمائندے شہر بھر کی مارکیٹوں میں پہنچ کر ووٹوں کا اندراج کریں گے۔ لیکن مین بازار ، جنوبی بازار اور سبزی منڈی سمیت دیگر علاقوں میں الیکشن کمیٹی کے نمائندے ووٹوں کے اندراج کیلئے نہ پہنچ سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) الیکشن کمیٹی کی جانب سے مارچ کے آخر یا اپریل میں مرکزی انجمن تاجران کے الیکشن کروا دینے کے اعلان کے بعد شہر بھر میں جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس مرتبہ 3 گروپوں کی جانب سے الیکشن لڑنے کا عندیہ دیا جارہا ہے۔ تا ہم ابھی تک طارق پہاڑ گروپ اور حاجی مختیار گروپ سامنے آئے ہیں۔ جنہوں نے اپنے پینلز کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ واضح رہے کہ 18 فروری 2013 ء کو ہونے والے الیکشن میں 3 گروپوں نے حصہ لیا تھا جن میں طارق پہاڑ گروپ ، حاجی مختیار حسین گروپ اور عیسیٰ خان گروپ شامل تھے۔ جس میں حاجی مختیار حسین نے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر طارق پہاڑ اور تیسرے نمبر پر عیسٰی خان تھے۔ حاجی مختیار حسین گروپ کو اس وقت کے وفاقی وزیر سردار بہادر احمد خان سیہڑ موجودہ ایم پی اے عبدالمجید خان نیازی ، ایم کے امیدوار چوہدری اطہر مقبول کی حمایت حاصل تھی جبکہ عیسیٰ خان کو اس وقت کے صوبائی وزیرستان ملک احمد علی اولکھ کی حمایت حاصل تھی ۔ طارق پہاڑ کو کسی سیاسی لیڈر نے سپورٹ نہیں کیا تھا۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے حاجی مختیار حسین کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور بہت ہی قلیل ووٹوں سے شکست ہوئی۔ اس بار حاجی مختیار حسین ملک احمد علی اولکھ گروپ کے امیدوار بتائے جاتے ہیں۔ جبکہ سردار بہادر خان عبدالمجید نیازی اور چوہدری اطہر مقبول نے اپنے اپنے امیدوار لانے کیلئے لابنگ شروع کر دی ہے۔ اطلاع کے مطابق موجودہ ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن حاجی مختیار حسین کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اور ان کی کوشش یہ ہے کہ طارق پہاڑ اور حاجی مختیار حسین کے درمیان صلح کروا کر انہیں ایک پینل سے الیکشن لڑوایا جائے۔