کروڑ لعل عیسن کی خبریں 12/2/2014

باپ کو قتل کرنے والے سزائے موت کے ملزم بیٹے اور بھائی کو مقتول کے ورثاء نے معاف کر دیا۔ اللہ تعالیٰ کی رضاء کیلئے ہم نے فریقین میں صلح کروائی ہے۔ سردار ذوالفقار علی خان ایڈووکیٹ۔90 کروڑ لعل عیسن(کورٹ رپورٹر)کروڑ کے نواحی چک /TDA کے مقدمہ قتل میں فریقین کے درمیان صلح نامہ کے بیان ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اقبال خان نے ریکارڈ کیے۔مقتول عمر حیات ولد مالک قوم جٹ کھو کھر کو قتل کر کے معزز عدالت کی طرف سے سزائے موت پانے والے مقتول کے بیٹے ملزم مسمی خضر حیات ولد عمر حیات اور دوسرے ملزم مقتول کے برادرِ نسبتی اور چچازاد بھائی محمد اشرف ولد متعلی قوم جٹ کھوکھر ساکن چک90/TDA دونوں ملزمان ڈیرہ غازی خان جیل میں سزائے موت وارڈ میں بند ہیں۔ فریقین کے درمیان صلح ہو جانے کی وجہ سے مقتول کے بھائی محمد حیات ندیم اور مقتول کی بیوہ نے دونوں ملزمان کو اور دیگر ملزمان جو کہ اس کیس میں معزز عدالت سے بری ہو چکے ہیں کو بھی معاف کر دیا ۔واضح رہے کہ 24 جولائی 2005میں جائیداد اور خاندانی تنازعہ کی وجہ سے چک نمبر 90/TDA کے زمیندار عمر حیات قوم جٹ کھوکھر کو اس کے سگے بیٹے اور اسکے چچازاد بھائی نے ملکر گھر کے قریب ہی قتل کر دیا تھا ۔ تھانہ فتح پور میں 5 ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں پیش کیا جس میں عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر دیگر تمام ملزمان کو شک کا فائدہ دیکر بری کر دیا جبکہ مقتول کے بیٹے خضر حیات اور مقتول کے چچازاد بھائی اور برادرِ نسبتی محمد اشرف کو جرم ثابت ہونے کی بنا پر سزائے موت کی سزا کا حکم سنایا تھا۔ دونوں خاندانوں کے درمیان کافی عرصہ سے راضی نامہ کی کوششیں جاری تھیں۔ خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ساتھ چک نمبر 96/ML کے زمیندار ملک مختار احمد کھوکھر اور معروف وکیل سردار ذوالفقار علی خان سیہڑ ایڈووکیٹ نے بھی اپنی کوشش جاری رکھی اور بالآخر ان سب کی ایک اچھے کام کے لیے کی جانیوالی کوششیں کامیاب ہوئیں اور دونوں خاندان کے درمیان راضی نامہ ہوگیا۔ دونوں خاندانوں کے بزرگوں نے بیٹھ کر اپنے معاملات طے کیے اور عدالت میں مقتول کے وارث اور بھائی محمد حیات ندیم قوم جٹ کھوکھر نے بھی صلح نامہ کے بیان کی تصدیق کی۔ سردار ذو الفقار علی خان سیہڑ ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ صرف اللہ پاک کی رضا کی خاطر ہم نے دونوں خاندانوں کو آپس میں بٹھا کر صلح کروائی ہے اور جو کام بھی اللہ پاک کی رضا کی خاطر کیا جائے ضرور کامیاب ہوتا ہے۔یوں دو افراد پھانسی کی سزا پانے سے اور خاندان مزید جھگڑاو فساد اور تنازعات سے بچ گئے۔تشدد کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے بلکہ ہمیشہ اپنے تمام تنازعات اور معاملات بیٹھ کر بات چیت اور دلائل سے طے کرنے چاہیے اور کسی کو بھی حقیر یا اپنے سے کم تر نہیں سمجھنا چاہیے ہمار ا مذہب اسلام بھی ہمیں یہ درس دیتا ہے اور ہم جس ملک میں رہتے ہیں اس کا قانون بھی اپنے تمام شہریوں کو اس کا پابند کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیہ (نامہ نگار)ڈرائیور وہی ہوتے ہیں جو محفوظ ڈرائیونگ کریںاوورسپیڈنگ سے پرہیز کریں گاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ سواریاں ہرگز نہ بٹھائیں مسافروں سے رویہ بہتر رکھیں اوور چارجنگ نہ کریں اورٹریفک قوانین پر عمل کریں یہ بات محمد شفیع گجر انسپکٹر انچارج ٹریفک پولیس لیہ نے دوران لیکچر جنرل بس اسٹینڈ لیہ پر کہی مزید انہوں نے کہا کہ حادثات سے بچائو کیلئے ضروری ہے کہ گاڑیوں کی فٹنس اور اہل ڈرئیوران ہی گاڑیاںچلائیں نیز انہوں نے اس موقع پر سلوموننگ ،ریفلیکٹرز اور ڈرائیوروں میں آگاہی پمفلٹ بھی تقسیم کیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیہ (نامہ نگار)پولیس تھانہ سٹی کا چھاپہ قحبہ خانہ سے 1مرد2خواتین رنگ رلیاں مناتے گرفتارمقدمہ درج اہلیان علاقہ کی نشاندہی پر پولیس تھانہ سٹی لیہ نے شہر کے معروف قحبہ خانہ جسے خادم حسین بلوچ جو کہ محلہ حسین آباد میں چلاتاتھاپر چھاپہ ماراتوقحبہ خانہ میں1مرداور2خواتین رنگ رلیاں مناتے رنگے ہاتھوں گرفتارکئے گئے جبکہ خادم حسین بلوچ اور علی رضا موقع سے فرار ہوگئے پولیس چھاپہ مارٹیم کی قیادت ایس ایچ او تھانہ سٹی محمد اشرف ماکلی نے کی گرفتارہونے والوں میںفاروق احمد ،مسماة تاج مائی اور مسماة شبانہ سکنہ ملتان ہیں پولیس تھانہ سٹی لیہ نے زیردفعہ371-A/Bمقدمہ درج کرکے ملزمان کو حوالات میں بندکردیاایس ایچ او نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ لیہ شہر کو کرائم فری بنانے کا عزم کیاہواہے اور آج کی کاروائی اسی سلسلے کی کڑی ہے انھوں نے کہا کہ قحبہ خانے معاشرے میں برائی کی جڑ ہیں اوراس برائی کوروکنے کیلئے پولیس اپنی مُہم جاری رکھے گی مزید کہا کہ ایسے لوگ نوجوان نسل کو گمراہ کرتے ہیں ان سے رعایت نہیں کی جائے گی اہلیان علاقہ نے بھی اس قحبہ خانہ جسے خادم حسین بلوچ نامی شخص چلارہاہے کی شکایات موصول ہوئیں جس پر کاروائی کی گئی مزید کہا کہ ایسی کاروائیاں جاری رہیں گی اورعوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ایسے عناصر کی نشاندہی کریںتاکہ پولیس ان کے خلاف بھر پور کاروائی کرسکے جبکہ فرار ہونے والے دونوں ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) گھر میں جو کچھ ہے نکال دو ورنہ زندا نہیں چھوڑوں گا۔ ہمسایہ نوجوان مسلح ہو کر رات گئے نقاب ڈال کر تاجر کے گھر میں داخل ہو گیا۔ مذاحمت پر تاجر کے ہاتھ میں خنجر گھونپ دیا جبکہ اس کے بیٹے کو پستول کا بٹ مار کر زخمی کر دیا۔ گھر والوں نے جمع ہو کر ملزم کو پکڑ کر کمرے میں بند کر دیا اور پولیس کا اطلاع کر دی۔ تفصیل کے مطابق کروڑ کا معروف تاجر عبدالقیوم ولد غلام محمد گزشتہ رات 1 بجے دکان کیلئے کپڑا خریدنے کی غرض سے فیصل آباد جانے کی تیاری کر رہا تھا کہ اسی دوران محلے کا نقاب پوش نوجوان ارشد علی ولد رحم دین جس کے ایک ہاتھ میں پسٹل اور دوسرے ہاتھ میں خنجر تھا گھر میں داخل ہو گیا اور عبدالقیوم پر خنجر تان کر دھمکی دی کہ جو کچھ بھی گھر میں نقدی اور زیور ہے ابھی نکال دو وگرنہ زندہ نہیں چھوڑوں گا۔ آواز سن کر قیوم کا نوجوان بیٹا امیر حمزہ اور اس کی بیوی آگئے جنہوں نے مذاحمت کی تو ملزم ارشد علی نے قیوم کے ہاتھ میں خنجر اور اس کے بیٹے امیر احمزہ کے سر میں پستول کا بٹ دے مارا جس سے دونوں معمولی زخمی ہو گئے۔ لیکن ہمت نہ ہاری۔ اور ملزم کو دبوچنے میں کامیاب ہو گئے اور کمرے میں بند کر کے محلے داروں اور پولیس کو اطلاع کر دی۔ ملزم کی پٹائی کرنے کے دوران جب نقاب اتارا تو وہ ان کا ہمسایہ نکلا۔ پولیس تھانہ کروڑ نے مقدمہ درج کر لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) کروڑ محکمہ اشتمال کے عملہ کی ملی بھگت سے 78 بوگس کلیموں کے ذریعے 28 سو ایکڑ رقبہ لوگوں کو ایڈجسٹ کر دیا گیا۔ دوران اشتمال رشوت لے کر سینکڑوں رجسٹریاں کی گئیں اور ممبر بورڈ کے حکم امتنائی کے باوجود ون ڈے ڈال دیئے گئے۔ ان خیالات کا اظہار امیدوار چیئرمین یونین کونسل تھل جنڈی مخدوم قمرالزمان قریشی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میںکیا ۔ انہوں نے کہا کہ کروڑ نشیب 1979 ء زیر اشتمال ہے اور1971 ئ1970 ء کے بعد کوئی جمع بندی مرتب نہ ہوئی ہے۔ کروڑ نشیب کا کل رقبہ 11 ہزار248 ایکڑ ہے لیکن صرف 6 ہزار ایکڑ کے ون ڈے ڈالے گئے ہیں۔ اور اس دوران بھاری رشوت لے کر سینکڑوں رجسٹریاں اور انتقال پاس کر دیئے گئے۔ ایسے افراد کو بھی 78 بوگس کلیموں کے ذریعے 28 سو ایکڑ رقبہ جو کہ جعلی بوگس ثابت ہونے پر ریونیو بورڈ نے خارج بھی کر دیا ہے لیکن عملہ اشتمال نے رشوت لے کر دو دو سو کنال اراضی شیر مادر کی طرح لٹا دی ہے جس کے باعث لوکل مالکان کی تباہی کر دی گئی ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب ، محکمہ ریونیو بورڈ ، صوبائی وزیر مال سمیت دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ کروڑ نشیب میں تعینات عملہ کے خلاف انکوائری کر کے کاروائی کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیہ ( نامہ نگار) بینظیر انکم سپورٹس پروگرام کے تحت آپ کا 25000 ہزار روپے انعام نکلا ہے۔ ان نمبروں پر رابطہ کریں ۔ فراڈیوں کا گروہ سادہ لوح افراد کو رقم کا لالچ دے کر ایزی پیسہ کے ذریعے بیلنس منگوا کر لوٹنے لگا۔ ڈی پی او لیہ سمیت ضلعی انتظامیہ فراڈیوں کو گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچائیں۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ سال سے فراڈیوں کا گروہ سادہ لوح افراد کو بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کے تحت 25000 روپے کے انعام کا لالچ دے کر میسجز کر کے الٹا ایزی پیسہ کے ذریعے 1 ہزار روپے سے لے کر 5 ہزار روپے تک بیلنس منگوا کر لوٹنے میں مصروف ہے۔ ضلع لیہ کے عوامی اور سماجی حلقوں نے ڈی پی او لیہ سے اس قسم کے وارادتی اور لٹیروں سے نجات دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔ طارق محمود، مسٹر شازل اور قاری ریاض سمیت درجنوں افراد کو ان موبائل نمبروں سے لوٹا جا رہا ہے۔ 0332-0630618 – 0332-8705879 – 0344-7458758 – 03121603706 سمیت دیگر نمبر شامل ہیں۔ سابق صدر انجمن تاجران طارق پہاڑ نے ڈی پی او لیہ غازی صلاح الدین سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ سادہ لوح عوام کو لوٹنے والے نوسر بازوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تا کہ عوام لُٹنے سے بچ سکے۔