کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کے شہر سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کے سالانہ عرس کی تقریبات کے دوران شدید گرمی کے باعث گزشتہ چار روز میں ہلاک ہونے والوں تعداد کم سے کم 41 ہوگئی ہے۔
خیال رہے ان دنوں سندھ کے میدانی اور زیریں علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، جہاں پر درجۂ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔ صوبۂ سندھ کے ضلع جامشورو اور دادو ان اضلاع میں شامل ہیں جہاں درجۂ حرارت آج کل 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہے۔ صبح دس بجے سے گرمی بڑھتی جاتی ہے جو مغرب تک برقرار رہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ افراد نہروں میں نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔ برطانوی خبررساں ادارے بی بی سی کی اردو سروس نے اپنی ایک رپورٹ میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 43 بتائی ہے۔
رپورٹ میں ایدھی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عرس کے شروع ہونے سے ایک دن پہلے 14 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے چار افراد نہر میں ڈوب کر ہلاک ہوئے۔ رپورٹ میں ڈپٹی کمشنر کے حوالے سے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ دوسری جانب ہلاک ہونے والے زائرین کی میتیں پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے آبائی شہروں کی جانب روانہ کردی گئی ہیں۔