سیہون شریف (جیوڈیسک) سندھ کے ممتاز صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کا عرس آج شروع ہوگا۔عرس میں شرکت کیلئے دنیا بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔سندھ کے ممتازصوفی بزرگ حضرت لعل شہاز قلندرکے 763 ویں عرس کی تقریبات آج شروع ہو رہی ہیں۔ 3 روزہ عرس میں شرکت کیلئے ملک بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
اولیا اور صوفیائے کرام نے لوگوں کو امن و محبت اور رواداری درس دیا۔ حضرت لا ل شہباز قلندر کا شمار برصغیر میں اسلام کی حقانیت پھیلانے والے بڑے اولیائے کرام میں ہوتا ہے۔ آپ کا اصل نام سید عثمان مروند تھا، قلندری طریقت کا علم وعرفان آپ کے اپنے والد بابا ابراہیم الدین سے ورثے میں ملا۔
لال شہباز قلندر جب سیہون شریف پہنچے تو اس وقت سیہون کے لوگ بے راہ روی کا شکار تھے،، تاہم آپ نے دینِ حق کا پرچم اس طرح بلند کیا کی آپ کی تعلیمات کی روشنی ہرطرف پھیل گئی۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ساڑھے 7 سوسال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی ملک اور بیرون ملک سے زائرین فیض حاصل کرنے دیوانہ وار آتے ہیں۔
سیہون شریف کے ریلوے اسٹیشن کے جنوب میں پہاڑ اور اس کے قریب ہی لال باغ واقع ہے۔ روایتوں کے مطابق ان مقامات پر لال شہاز قلندر نہ صرف ذکر الہی میں مصروف ہوتے بلکہ چلے بھی کاٹا کرتے تھے، یہ جگہ تب سے آج تک زائرین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
لال شہباز چلہ کاٹا کرتے تھے عبادت کرتے تھے۔حضرت لعل شہباز قلندر کے3 روزہ عرس کا اختتام وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی مزار پر حاضری کے ساتھ ہوگا۔ اس موقع پر محفل سماع کی خصوصی نشست بھی ہوگی۔اولیا کرام کی تعلیمات پر عمل کرکے ہی معاشرے میں امن اور محبت کی فضا قائم کی جا سکتی ہے۔