لاہور (جیوڈیسک) ملک میں گزشتہ روز منگل کو بجلی قلت تین ہزار چھ سو میگاوٹ سے تجاوز کرگئی، جس کے نتیجے میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ گیارہ گھنٹے تک جا پہنچا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق صوبہ پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بیشتر دیہی اور شہری علاقوں میں 12 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
ایک سرکاری اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ ‘صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے شہری نو سے دس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ کم وولٹیج کی وجہ سے بھی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔’ نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز بجلی کی پیداوار 13 ہزار سات سو میگاوٹ جبکہ طلب 17ہزار تین سو میگاوٹ تھی، جس کے باعث بجلی کی قلت 3 ہزار چھ سو میگاوٹ تک پہنچ گئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس صورتحال کی وجہ سے چھ سے گیارہ گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کرنی پڑ رہی ہے۔ اسی دوران گزشتہ رات گرڈ اسٹیشن میں خرابی پیدا ہونے سے لاہور ائیرپورٹ اور اس سے ملحقہ علاقوں کی بجلی بند ہوگئی جس کے بعد لیسکو چیف نے بحالی کے کام کو جلد سے جلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ علاقوں میں گجر پورہ، ڈیفینس، صدر کینٹ، اقبال ٹاون، سمن آباد، فیروز پور روڈ، وسن پورہ اور اچھرہ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔ لاہور کی طرح کراچی میں بھی گھنٹوں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری، جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے عوام کو بھی بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کاسامنا ہے۔