اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) موجودہ حالات میں دھرنوں سے ملک کا شدید نقصان اور خانہ جنگی کے حالات پیدا ہورہے ہیں، طاہر القادری اور عمران خان پاکستان کو مزید تباہی سے بچانے کیلئے دھرنے ختم کردیں۔ ملک سول نافرمانی کی تحریک کا متحمل نہیں ہوسکتا اسے مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان نفاذ اسلام کیلئے وجود میں آیا لہذا وطن عزیز میں فوزو فلاح دارین کا ضامن نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ونظام خلافت راشدہ نافذ کیا جائے۔ نوازشریف سیاست پاکستان میں کرتے ہیں جائیداد اور کاروبار بھی یہاں منتقل کریں۔عالمی تنظیم اہلسنت کے سربراہ پیر محمد افضل قادری و دیگر علماء مشائخ کی پریس کانفرنس۔
اس موقع پر متفقہ فتویٰ جاری کیا گیا کہ اسلامی معاشرے میں آزادی و انقلاب یا کسی بھی نام پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کا اختلاط، ناچ گانا، فحاشی سخت ناجائز غیر شرعی اور قہر الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ لہذا ”ایاک نعبد” کا خطبہ، اسلامی فلاحی ریاست کا دعویٰ کرنے والے اور مصطفوی انقلاب کا نعرہ لگانے والے ، نوجوان لڑکے لڑکیوں کے اختلاط، ناچ گانے اور فحاشی سے اجتناب کریں اور شریعت اسلامیہ کی دھجیاں مت بکھیریں۔
اس موقع پر علامہ فیروز الدین، صاحبزادہ ضیاء اللہ رضوی، مولانا حنیف طاہر، پیر سید عبد الغفار، پیر سرور شاہ موسوی، پیر زادہ نثار المصطفیٰ، مولانا احمد سعید قریشی، مفتی عابد حسین، قاضی مشتاق احمد، ناصر ساقی، صاحبزادہ زبیر، مولانا طالب اعوان، مولانا اسحاق نورانی، محمد حسین عاصم، صاحبزادہ اجمل چشتی، مولانا مختار سعیدی، شبیر ساہی، خالد قادری ودیگر علما مشائخ اور سنی رہنمائوں ہمراہ تھے۔ علماء نے مزید کہا کہ افواج پاکستان دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے قومی مہم” ضرب عضب ” میں مصروف ہیں ایسے حالات میں دھرنے اور سول نافرمانی کی تحریک افواج پاکستان اور وطن عزیز کیلئے نقصان دہ ہے، اور دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو رہی ہے ، ملکی خزانے کو کھربوں کا نقصان پہنچ چکا ہے ،وطن عزیز کی عزت ووقار کودنیا میں شدید دھچکا لگا ہے۔
نیز سب سے خوفناک وخطرناک امر یہ ہے کہ جو دو فرقے بیرونی امداد کیساتھ تین دہائیوں سے مذہبی دہشت گردی میں مصروف عمل ہیں ان میں سے ایک نوازشریف اور دوسرا طاہر القادری کے ارد گرد جمع ہے، جبکہ دشمنان پاکستان شام وعراق کی طرح یہاں بھی دو مذہبی فرقوں میں خانہ جنگی کر اکے پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی پلاننگ کر رہے ہیں اورایک مذہبی لیڈر اور ایک کالعدم تنظیم نے دھرنوں کیخلاف احتجاجی جلوس نکال کرمحاذ آرائی کی دھمکی بھی دی ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ ملک کے تمام ذمہ دارادارے بلا تاخیر پاکستان بچانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں اور انٹرنیشنل سازشوں، باغیانہ امور، اور انتشار کی فضا کا سد باب کریں۔ جبکہ پاکستان بنانے والے اہلسنت بھی استحکام پاکستان کیلئے میدان میں آجائیں۔
مقررین نے مزید کہا کہ پاکستان اسلام کے نام اور دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا تھا اور تحریک پاکستان کا نعرہ تھا ”پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ ” لیکن اس پر عمل نہ کیا گیا، اللہ تعالیٰ کے دین کیساتھ اس بدعہدی کی وجہ سے قوم یہ ساری سزائیں بھگت رہی ہے، لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر مملکت خداداد پاکستان میں نظام مصطفی ونظام خلافت راشدہ نافذ کر کے قوم کو سعادات دارین سے بہرہ ورکیا جائے۔ ہر دکھ کی دوا ہے نظام مصطفی