تحریر: چوہدری جاوید صوبائی دارلاحکومت لاہور میں سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور علیم خان کے درمیان ہونے والے بہت ہی معمولی سے مقابلے کو کچھ لوگ بڑا دلچسپ نام دے رہے ہیں ان میں سے چند نام میری نظر سے بھی گذرے ان میں سے دنگل، کانٹے دار مقابلہ، سخت مقابلہ اور تبدیلی جیسے نعرے زیادہ مضحکہ خیز تھے میں سمجھتا ہوں کہ عمران جو تبدیلی کی بات کرتا ہے وہ صرف پیسے والوں کو نوازنے اور ورکروں کی حق تلفی کی تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔
جبکہ مسلم لیگ ن اس کے برعکس کارکنوں کو نوازنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے یہی وجہ ہے عمران کے آمرانہ رویے اور پاکستان تحریک انصاف کے تمام اعلی عہدوں پر براجمان سرمایہ داروں اور جاگیر داروں کو نوازنے کی پالیسیسوں کے خلاف عوام کو اب شعور آچکا ہے اور آنے والے بلدیاتی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کو لاہور سے امیدوار ہی نہیں مل رہے بہت مشکل سے چند ایک یونین کونسلز میں تحریک انصاف کا پورا پینل مکمل ہوسکا ہے۔
جبکہ مسلم لیگ ن کی قیادت پر عوام کے اندھے اعتماد اور ملک میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی بدولت پہلے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں کلین سویپ کیا تھا اور اب لاہور کی تمام یونین کونسلز میں مضبوط سیاسی اور سماجی کارکنوں کو ٹکٹ جاری کرکے مسلم لیگ ن نے اپنی کامیابی واضح کرلی ہے اور رہی سردار ایاز صادق اور محسن لطیف کی بات وہ الیکشن جیتے ہوئے ہیں کیونکہ انکے پیچھے جن منجھے ہوئے سیاستدانوں کا ہاتھ ہیں ان میں حمزہ شہباز شریف بھی شامل ہیں جن کی اس الیکشن پر پوری نظر ہے میں خود بھی بطور مشاہدہ کے دونوں امیدواروں کے مرکزی دفاترمیں گیا ہوں مگر جو عوام کا جوش وخروش اور ولولہ سردار ایاز صادق کے دفتر میں دیکھنے کو ملا اسکا علیم خان کے دفتر میں نام ونشان بھی نہیں ہے۔
ویسے بھی توکہتے ہیں کہ زبان خلق نقارہ خدا ہوتی ہے کیونکہ میں نے اپنے طور پر سروے کرتے ہوئے مختلف دوکانداروں ،جن میں چائے ،سگرٹ ،روٹی اور پرچون فروشوں اور وہاں پر موجود انکے گاہکوں سے سرسری انداز میں پوچھا کہ کیا بنے گا الیکشن کا تو سب کی ایک ہی آواز تھی کہ مسلم لیگ ن جیت جائیگی میں جہاں تک سمجھتا ہوں کہ ان گذرنے والے تقریبا تین سالوں کے دوران مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک میں جو ترقیاتی منصوبے شروع کیے جس سے نہ صرف بیرون ملک رہنے والا پاکستانی اوورسیز پاکستانی کمیشن کی بدولت مشکلات سے نکل آیابلکہ کسان پیکج سے ایک پسا ہوا کسان بھی روٹی کے قابل ہوگیا جبکہ کراچی میں امن کا قیام پاکستان مسلم لیگ(ن) کی بہت بڑی کامیابی ہے۔
Elections
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیاسی دباؤ سے آزاد رکھنے کے سبب کراچی کی عوام نے سکھ کا سانس لیا اور اس سال اربوں روپوں کے جانور عید قربان پر ذبیحہ کئے ، جس سے ثابت ہوتاہے کہ میاں نواز شریف کی کامیاب حکمت عملی اور کراچی میں امن کے قیام کے وعدے کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی مدد سے کامیابی ملی ہے۔
کراچی میں دہشت و خوف کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔عوام اب خودکو ذہنی اسیری سے آزاد تصور کرتے ہیں۔عید الاضحی سے قبل بھتہ خوری اور عید الضحی کے تینون دنوں میں کھالوں کی چھینا چھپٹی اور زبردستی کھالیں وصول کرنے والوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن نے کراچی کی عوام سمیت سندھ اور پورے پاکستان میں سنت ابراہیمی ؑ کی ادائیگی کو سہل اور سکون آمیز بنایا ہے جس سے عوام کو مذہبی فریضے کے ادائیگی میں کسی خوف کا سامنا نہیں تھا۔کراچی کی عوام ، کراچی میں کئی دہائیوں بعد خوشگوار اور مذہبی جوش وجذبے سے عید منانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے شکریہ ادا کرتے ہوئے نہیں تھکتے۔
افواج پاکستان دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے نچھاور کر رہی ہے آج حکومت اور افواج پاکستان کی مشترکہ جدوجہد سے پاکستان میں امن لوٹ آیا ہے ۔شہر قائد کراچی کو امن کا گہوارہ بنانے کے رینجرز نے ٹھوس اقدامات کئے ہیں جس سے دہشت گردی میں ملوث عناصر اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کی طرف لے جا رہی ہے اورعمران خان نے حکومت کی کارکردگی سے بھوکھلا کر دھرنا سیاست کا آغاز کیا تھا جس سے ملک پسماندگی کی طرف چلا گیا۔
اگر عمران خان وطن سے مخلص ہوتے تو پاکستان کو معاشی بحران میں دھکیلنے کی بجائے مثبت اپوزیشن کا رول ادا کر کے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں حکومت کا ساتھ دیتے ۔ مگر دھرنوں کی سیاست نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کر دیا تھا جس کے سائے آج بھی ملکی معیشت پر موجود ہیں میاں محمد نواز شریف پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے کے لئے شب وروز محنت کر رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا کے نقشے پر سپر پاور کے طور پر اپنا مقام بنا لے گا۔
سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی قیادت چائینہ کے ساتھ ملکر اس صدی کا سب سے بڑا اقتصادی راہداری کامنصوبہ شروع کررہی ہے اقتصادی راہداری کے قیام سے پورے خطے کو فائدہ حاصل ہو گا۔ اقتصادی راہداری سے تعمیر و ترقی کے نئے سفر کا آغاز ہو گا۔ پاکستان کی ترقی میں اقتصادی راہداری سنگ میل کی حیثیت رکھے گی میٹرو بس سروس ،اورنج لائن میٹرو ٹرین ،کسان پیکج اور اقتصادی راہداری جیسے کام ہی مسلم لیگ ن کی کامیابی کے لیے زبان خلق نقارہ خدا بن چکے ہیں۔