اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے ناشائستہ زبان کے استعمال کے کیس میں عمران خان، پرویز خٹک، ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کی غیر مشروط معافی قبول کر لی۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے عمران خان، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سماعت کی۔
ایاز صادق کے وکیل کامران مرتضیٰ نے مؤقف اپنایا کہ وہ اپنے مؤکل کی جانب سے دست بستہ معافی مانگتے ہیں۔
اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کی ہدایت پر ایاز صادق کا ویڈیو کلپ چلایا گیا، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ دیکھیں ایاز صادق کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی اوقات کیا ہے، اس پر ایاز صادق کے وکیل نے ایک بار پھر معافی مانگی۔
جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور پرویز خٹک نے بھی ناشائستہ زبان کے استعمال پر الیکشن کمیشن سے معافی مانگی، مولانا فضل الرحمان کے وکیل نے بھی اپنے مؤکل کی جانب سے معذرت کی جس پر چاروں رہنماؤں کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے چاروں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی قبول کر لی اور مستقبل میں ایسی زبان استعمال نہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنانے کے ساتھ ہی پرویز خٹک اور سردار ایاز صادق کی کامیابی کے نوٹی فکیشنز بھی جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے دوران ایازصادق، پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف ناشائستہ زبان کے استعمال کا از خود نوٹس لیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے پرویز خٹک اور ایاز صادق کی کامیابی کو ان کے کیس سے مشروط کر رکھا تھا۔