لاڑکانہ : لوڈ شیڈنگ 22 گھنٹے، سپرنٹنڈنٹ انجینئرسیپکو کے دفتر پر حملہ

Larkana

Larkana

لاڑکانہ (جیوڈیسک) گرمیوں کے آتے ہی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھتا جارہا ہے، شہری علاقوں میں 12 سے 14 جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے۔ صورتحال کے خلاف لاڑکانہ کے شہریوں نے سیپکو کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔

مظاہرین کے پتھراؤ سے رینجرز کا اہلکار زخمی ہوگیا۔ سندھ میں تمام اضلاع کے شہری علاقے 12 سے 14 اور دیہی علاقے 16سے 18 گھنٹے بجلی سے محروم رہتے ہیں۔ لاڑکانہ کے مختلف علاقوں میں 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔

مظاہرین نے سپرنٹنڈنگ انجینئر سیپکو کے دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی، مشتعل افراد نے سیپکو کی دو گاڑیاں جلانے کی بھی کوشش کی۔ مظاہرین کے پتھراوٴ سے رینجرز کا ایک اہلکار زخمی ہوا، جبکہ تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ضلع دادو میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 سے 20 گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔

طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف بھان سعید آباد شہر میں تاجروں نے ہڑتال کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بلوچستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی صورتحال مختلف نہیں۔فیصل آباد، ملتان، جھنگ، چنیوٹ، ڈیرہ غازی خان اور بہاول پور سمیت پنجاب کے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم از کم 10 جبکہ دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتی کارکردگی بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔