بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے کراچی سے متصل ضلع لسبیلہ میں ایک کان میں پھنسے دو چینی کارکنوں سمیت تین افراد کو نکالنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ یہ لوگ سینیچر کے روز اس ضلع میں سیسے کی ایک کان میں پھنس گئے تھے۔
لسبیلہ میں انتظامیہ کے ذرائع نے فون پر بتایا کہ سینیچر کی صبح 8 بجکر 25منٹ پر اس کان سے کان کن لفٹ کے ذریعے نکل رہے تھے کہ لفٹ کی کیبل ٹوٹ گئی جس کے باعث کان کن نیچھے گرگئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ باقی کان کن متبادل راستے نکلنے میں کامیاب ہوگئے لیکن ان میں انور جاموٹ نامی کان کن نہیں نکل سکا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے دو چینی کارکن جو کہ انجینیئر بتائے جاتے ہیں پھنسے ہوئے کان کن کو نکالنے اندرگئے لیکن وہ بھی پھنس گئے۔
دو چینی کارکن جو کہ انجینیئر بتائے جاتے ہیں پھنسے ہوئے کان کن کو نکالنے اندرگئے لیکن وہ بھی پھنس گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ چینی کارکن نیچے گرمی اور آکسیجن کی کمی کی وجہ سے واپس نہیں نکل سکے۔
ذرائع کے مطابق پیر کے روز راولپنڈی سے ایک ٹیم آگئی جس نے پھنسے ہوئے تینوں افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں شروع کی ہیں لیکن تاحال وہ انہیں نکالنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ سیسے کی یہ کان کنراج میں دودھڑ کے علاقے میں واقع ہے۔
یہ منصوبہ ایک چینی کمپنی اور حکومت بلوچستان کاجوائنٹ وینچر ہے۔ چینی کمپنی نے اس منصوبے پر سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں کام شروع کیا تھا۔
محکمہ فنانس حکومت بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیندک پراجیکٹ کی طرح اس منصوبے سے بھی بلوچستان کو کوئی بڑا معاشی فائدہ نہیں مل رہا ہے ۔