پچھلے 65 سالوں می جس ملک کے حکمران کا نسٹیبل وپٹواری کلچر میں اصلا حات نافذ نہیں کر سکے

بھمبر : پچھلے 65 سالوں می جس ملک کے حکمران کا نسٹیبل وپٹواری کلچر میں اصلاحات نافذ نہیں کر سکے اور آج بھی اس ملک کے عوام کا نسٹیبل وپٹوا ری کے رحم و کرم پر ہیں اس لئے موجودہ پاکستان سے یہ امید رکھنا کہ وہ عوام کو زند گی بسر کرنے کے لئے ریلیف مہیا کریں گے دیوانے کا خواب ہے ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر کشمیر فریڈم موومنٹ نے کیا۔

انہوںنے کہاکہ عوام نے آئینی ترامیم سمیت سابقہ حکومت کے تمام اچھے کاموں کو پس پشت ڈال کر موجودہ حکومت کو کامیاب کیا لیکن موجودہ حکومت نے اپنے سابقہ دور حکومت کی طرح مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی بھی فول پروف پروگرام ترتیب نہیں دیا بلکہ مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آچکا ہے اور اس نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔

اگر مہنگائی میںاضافہ اسی طرح جاری رہا تو عوام بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو بھی بھول جائیںگے جس وجہ سے سابقہ حکومت کو عوام نے ووٹ نہ دیکر کڑی سزا دی انہوںنے کہاکہ حالات بہتری کی طرف جاتے نظرنہیںآرہے بلکہ تباہ کن مہنگائی نظرآرہی ہے جسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکمران پارلیمنٹ کے ذریعے عوام پر جو چاہیں۔

ظلم ڈھائیںانہیںعلم ہے کہ انہوںنے ملک کے بڑے بڑے مگر مچھوں کی بہو، بیٹیوں اور بیگمات کو اسمبلی میں 33 فیصد نمائندگی دیکر ایڈجسٹ کر دیا ہے انکا کام حکومت کے گیت گانے کے سوا کچھ نہیںہے اسطرح سالانہ اربوں روپے صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت پر خرچ کر دیا جاتے ہیں اور قرضوں کا بوجھ غریب عوام پر جی ایس ٹی سمیت دیگر ٹیکسز لگا کر ڈال دیا جاتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیر حکومت کیونکہ مادر پدر آزادحکومت ہے اس لیے اسے کھلی چھٹی دیدی گئی ہے کہ وہ زکوة سمیت قومی خزانے کو جی بھر کر خود بھی لوٹیں اور سرکاری اداروں کو بھی کھلی چھٹی دیدی گئی ہے کہ وہ عوام کو بھی خوب لوٹیں بہرحال ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستان کیا ہو گا۔