پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا ہے کہ سابقہ حکومت نے پانچ سال کے دوران بیرونی قرضوں میں پندرہ ارب ڈالر کا اضافہ کیاجبکہ مقامی قرضے چھ کھرب سے تیرہ کھرب ہو گئے اورروپے کی قدر میں چالیس فیصد کمی واقع ہوئی، ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نقصان میں چلنے والی سرکاری کارپوریشنوں کو زندہ رکھنے کے لئے ڈھائی کھرب روپے ضائع کئے گئے۔
جبکہ توانائی کے بحران کے بہانے اربوں کی کرپشن کی گئی، 200 میں بیرونی قرضے 46ارب ڈالر تھے جسے 61ارب ڈالر تک پہنچا دیا گیا، آئی پی پیز نے جتنی اضافی بجلی پیدا کی حکومتی بجلی گھروں کی استعداد اتنی ہی کم کر دی گئی، جس کے نتیجے میں خزانے پر بوجھ بڑھا۔
انہوں نے کہا کہ درامدی تیل پر ضرورت سے زیاد ہ انحصار معیشت کو کہیں کا نہیں چھوڑے گا جبکہ گردشی قرضوں اور کرپشن کی موجودگی میں ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا، اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔