اسلام آباد (جیوڈیسک) معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ میرے گھر والے مجھے ٹیپوکہہ کر پکارتے ہیں، 6 سال کی عمر سے مجھے گانا گانے کا شوق پیدا ہوگیا تھا اور گھر میں جب بھی کبھی لتا جی ، استاد بڑے غلام علی خان یا کسی اور کو سنتا تھا تو میں سمجھ تو بالکل نہیں آتی تھی لیکن پتہ نہیں کیوں میری انکھوں سے آنسو نکلنے شروع ہو جاتے تھے شاید وہ جو سر لگاتے تھے۔ معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ ان کو سن کر میرے دل پر بہت اثر ہوتا تھا اور اسی کو دیکھتے ہوئے میرے والد صاحب نے کہا کہ یہ بڑا ہو کر گانا ہی گائے گاجس کے بعد بڑے خان استاد نصرت علی خان صاحب سے باقائدہ سیکھنا شروع کر دیا اور تین سال تک جو کچھ بھی سیکھا تھا اسکو 9سال کی عمر میں میں پہلی بار اسٹیج پر پرفارم کر دیا، لتا منگیشکر کو دیکھ اور میں مائیک سے محبت کرنا سیکھا۔
معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ جب بھی میوزک سننے کا دل کرتا ہے تو میں استاد بڑے غلام علی خان ،استاد مہدی حسن، کشورکمار، محمد رفیع اور لتا جی کو سنتا ہوں کیونکہ انھیں جب بھی سنو کوئی نئی چیز ہی سیکھنے کو ملتی ہے۔