کراچی : پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی صدر بشارت مرزا نے معروف عالم دین مفتی نعیم کے داماد اور جامعہ بنوریہ کے معلم مولانا مسعود بیگ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں، ابھی چند روز قبل علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے علامہ علی اکبر کمیلی کو دن دہاڑے قتل کر دیا گیا تھا یہ صورتحال عوام کے لئے انتہائی پریشان کن ہے، کسی کو پتہ نہیں کون کب اس شہر میں قتل ہو جائے۔
شہر ایک بڑے عرصے سے دہشتگردی اور لاقانونیت کی لپیٹ میں ہے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کی تعیناتی کے باوجود شہری آئے روزدہشتگردی کا نشانہ بن رہے ہیں کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دواہم دینی شخصیات کویکے بعددیگرے قتل کرکے فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی سازش صاف نظرآرہی ہے، صورتحال انتہائی گھمبیرہے جس کے لئے حکومت کو فوری طورپر عملی اقدامات بروئے کارلانے چاہیئیںکیونکہ شہر میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن بھی چل رہاتھالیکن اس کا کیاانجام ہواکسی کو معلوم نہیں !بند ہوگیا یا چل رہاہے ؟ اگرچل رہاہے تو پھریہ قتل عام کیسا؟ مجرم آخرکیسے دندناتے پھررہے ہیں ؟۔انہوں نے کہاکہ دہشتگرداسی شہرمیں پنپ رہے ہیں ،نیول بیس حملہ اس بات کا ثبوت ہے اور اس میں ایک پولیس افسر کے بیٹے کاملوث ہونا جہاں افسوسناک ہے وہیں لمحہء فکریہ ہے کہ دہشتگرد قانون نافذکرنے والوں کی ناک کے نیچے پل رہے ہیں ۔بشارت مرزانے کہاکہ اگر عدل اور انصاف معاشرے کے تمام طبقات کے لئے یکساں نہیں ہوں گے امن قائم نہیں ہوسکتا۔حکومت علماء کرام اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے دیگر شہریوں کے قتل میں ملوث مجرموں کو گرفتارکرے اور انہیں قرارواقعی سزادے کر لاقانونیت کا راستہ ہمیشہ کے لئے بند کرے۔