لاہور (جیوڈیسک) کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ اگر طالبان کو شریعت کے علاوہ کوئی قانون منظور ہوتا تو جنگ ہی نہ کرتے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا اصل مقصد نفاذ شریعت ہے۔ انہوں نے کہا وہ جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ شریعت کے لیے ہی لڑ رہے ہیں اور مذاکرات بھی نفاذ شریعت ہی کے لیے کریں گے۔
حکومت کی مذاکرات کے لیے پیش کی گئی تجاویز کے بارے میں انہوں نے کہا ان پر غور کیا جا رہا ہے تاہم مزید فیصلے وہ اپنی نمائندہ کمیٹی سے ملاقات کے بعد کریں گے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ طالبان کی نمائندہ کمیٹی سے ان کی ملاقات آئندہ چار سے پانچ دن میں ہو جائے گی۔