اندھیر نگری چوپٹ راج، قانون کے محافظوں نے قانون کو کھلواڑ بنا دیا

Taxila

Taxila

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) اندھیر نگری چوپٹ راج، قانون کے محافظوں نے قانون کو کھلواڑ بنا دیا، چوری ڈکیتی راہزنی کی وارداتوں میں رپورٹ درج کرانے والے متاثرہ افراد کو ہی ڈانٹ ڈپٹ اور ڈرا دھمکا کر خاموش کر ادیا جاتا ہے، تاکہ وہ کیس درج کرانے سے باز رہیں اور اسی پر اکتفا کر کے چپ سادھ لیں، پولیس کی شہریوں کے ساتھ بد تمیزی، ناروا سلوک حد سے بڑھ گیا، متعدد چوری ، ڈکیتی اور راہزنی کے کیسوں کو پولیس اپنی جان چھڑانے کے لئے اندراج تک نہیں کرتی، پولیس کو شہریوں کی اعلیٰ افسران یا شکایات سیل کی بھی پرواہ نہیں۔

تھانہ سٹی واہ کینٹ اور تھانہ ٹیکسلا میں ایک طرف خادم اعلیٰ نے تھانوں میں عوامی شکایات کے لئے فرنٹ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا گیا تو دوسری جانب پولیس میں موجود کالی بھیڑیں اسکی پرواہ کئے بغیر شہریوں کے ساتھ مسلسل نا انصافی روا رکھے ہوئے ہیں، لالہ رخ بستی میں عزت علی شاہ مارکیٹ میں علی گفٹ ایند کراکری کی دکان پر دن دھاڑے مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر دکاندار محمد اشفاق اور رانا اعجازو دیگر کو یرغمال بنا کر دو لاکھ چوبیس ہزار روپے نقدی جبکہ قیمتی موبائلز لوٹ کر فرار ہوگئے،جب متاثرہ شخص متعقلہ چوکی نمبر تین گیا تو وہاں موجود چوکی انچارج گل تاج نے انھیں الٹا جھڑک دیا اور کہا کہ اتنی رقم تم نے دکا پر رکھی کیوں بجائے اسکے کے اسکی داد رسی اور قانونی کاروائی کی جاتی۔

متاثرہ شخص نے میڈیا کو بتایا کہ وہ غریب دکاندار ہے اسکی کوئی شنوائی نہیں ہورہی الٹا ہمیں ہی ڈرایا جارہا ہے ، ہم کس کو اپنی فریاد سنائیں، اسی طرح نواب آباد جی ٹی روڈ پر واقع لیپرڈ ز کورئیر سروسز کے مین دفتر یں تالے توڑ کر چوری کی واردات ہوئی جسکی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ایس ایچ او اور تفتیشی ایس آئی نصیر کو دکھائی گئیں پہلے تو نصیر جو ڈیوٹی آفیسر تھا موقع پر جانے سے ہی انکار کر دیا اور کہنے لگا یہ کیس صبح کے ڈیوٹی آفیسر کا ہے جس پر ڈی ایس پی سی سے رابطہ کر کے صورتحال سے انھیں آگاہ کیا گیا جس پر ڈی ایس پی کے حکم پر ایس آئی نصیر موقع کا معائنہ کرنے پہنچے مگر تمام تفصیلات جاننے کے باجود ایف آئی آر کے اندراج میں لیت طو لعل سے کام لیتے رہے،واہ کینٹ کے باسیوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ قانون کے محافظ ہمارے جان و مال کے محافظ ہیں ناکہ ہمارے دشمن ، ایسے پولیس افسران کا سخت احتساب کیا جائے جو اپنے فرائض میں غفلت برت رہے ہیں اور شہریوں کے ساتھ غیر اخلاقی اور ناشائستہ زبان استعمال کرتے ہیں۔

پولیس کو چاہئے کہ وہ میرٹ پر کام کرے ناکہ ایسا تاثر دے جس سے ظاہر ہو کہ پولیس مجرموں کی پشت پناہیکر رہی ہے ،واہ کینٹ میں چوری ، ڈکیتیوں اور راہزنی کی وارداتو ں میں خطر اک حد تک اضافہ ہوچکا ہے ، پولیس مجرموں کو گرفتار کرنے کی بجائے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے جس سے بلا شبہ ان مجرموں کے بھی حوصلے بڑھ رہے ہیں انھیں اپنی پشت پر پولیس کا ہاتھ نظرآرہا ہے جس کی وجہ سے آئے روز یہ ڈکیت اور چور گروہ وارداتوں میں مصروف ہے،مجرموں کو ان پولیس افسران کی موجودگی میں کوئی ڈر خوف نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا موبائل نمبر0300-5128038