کچھ عرصہ پہلے پاکستان میں ایک ایسا گرو ہ آیا جس نے فراڈ کے سابقہ ریکارڈ توڑ دیے۔ یہ گروہ لوگوں کے موبائل فون پر کال کرتا تھا اور کہتا تھا کے میں فلانے فلانے نیٹ ورک کے ہیڈ آفس سے بات کر رہا ہوں آپ نے پانچ لاکھ کا انعام جیتا ہے۔ اگر آپ انعام حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس نمبر پر کال کریں۔ جب معصوم لوگ کال کرتے تو ان سے پیسوں کی ڈیمانڈ کرتے۔ یہ پیسے موبائل کارڈ کی صورت میں یا تو ایزی پیسہ کی صورت میں وصول کرتے۔
دیکھتے دیکھتے پاکستان میں ایسے کئی گرو ہ آگئے جو لوگوں سے فراڈ کرتے اور لوگوں کو بے وقوف بناتے۔ اس کے بعد فراڈیوں کا ایک ایسا گرو ہ آیا جو لوگوں کو میسج یا فون کر کے کہتا کہ آپ کو بے نظیر انکم سپورٹ کے تحت تیس ہزار روپے ملیں ہیں یہ رقم وصول کرنے کے لیے اس نمبر پر کال کریں اس کے بعد وہی ڈرامہ کہ اتنے پیسے ایزی پیسہ کروا دو۔ اب فراڈیوں کے یہ حربے پرانے ہو گئے ہیں کیوں کہ اب زمانہ بدل گیا ہے۔ جیسے جیسے لوگوں کے انداز بدلے ویسے ہی فراڈیوں کے انداز بھی بدل گئے ان کی سوچ بھی بدل گئی۔ ان کی ٹکنیک اور طریقہ واردات بھی بدل گئی۔
پاکستان میں اب ایک ایسا گرو ہ کام کر رہا ہے۔اس گرو ہ کی جانب سے مجھے بھی کال آئی۔ نمبر تھا03041953804 میرے موبائل فون کی سکرین پر میں نے کال رسیو کی آواز آئی اسلام و علیکم میں سہیل احمد کمال فوڈ پر ائیویٹ لمیٹڈ برانچ مینجر فیصل آباد بات کر رہا ہوں۔ میں نے کہا وعلیکم سلام جی حکم کیجئے۔
وسیم صاحب سے بات ہو سکتی ہے،میں نے کہا جی میں وسیم ہی بات کر رہا ہوں۔ جی ایک سال پہلے ہماری ٹیم آپ کے علاقے میں آئی تھی تو آپ لوگوں نے ان سے ہماری کوئی پروڈیکٹ خریدی تھی اور کوئی کوپن فل کر کے دیا تھا اور آج قرعہ اندازی ہوئی ہے اور آپ نے جی ایل آئی کار جیتی ہے آپ کو مبارک ہو۔میں نے کہا ہم لوگوں نے آپ کی کمپنی کی کوئی بھی پروڈیکٹ نہیں خریدی اور نہ ہی کوئی کوپن فل کر کے دیا ہے۔ مجھے جواب ملا آپ وسیم ہی بات کر رہے ہو، جی وسیم ہی بات کر رہا ہوں۔
آپ کے والد کا نام نذر حسین ہے ،آپ کا شناختی کارڈ نمبر یہ ہے اور آپ کا ایڈریس یہ ہے۔ جب میں نے اس کی تصدیق کی تو انہوں نے مجھے کہا کہ آپ یہ کار تین دن کے اند ر اند ر ہمارے ہیڈ آفس کراچی سے بلکل فری کلیم کروا سکتے ہیں۔ جی ایم کمال فوڈ سید شرجیل کاظمی ہیں آپ ان سے رابطہ کریں جو آپ کو مزید تفصیلات دیں گئے اور میں آپ کو اس کا نمبر میسچ کر رہا ہوں۔
کچھ دیر بعد مجھے ایک میسج ملتا ہے جس میں جی ایم کمال فوڈ کا نمبریہ 03450195363 تھا۔ میں نے اس نمبر پر کال کی اور ایک صاحب بولے میں نے ان سے کہا کہ مجھے آپ کی کمپنی کی جانب سے سہیل احمد کی کال آئی تھی اور انہوں نے آپ کا نمبر دیا ہے تو صاحب بولے جی میں آپ کی کیا خدمت کر سکتا ہوں میں نے کہا جناب میں نے کوئی کار جیتی ہے اس سلسلے میں کال کی ہے۔ تو صاحب بولے آپ کا نام، میں نے کہا جناب وسیم عرض کر رہا ہوں۔ تو صاحب بولے جناب آپ اخبار وغیرہ نہیں پڑھتے ہم نے اخبار میں آج سے تقریباً بارہ دن پہلے ایک اشتہار دیا تھا کہ کمال فوڈ کی جانب سے وسیم نذر نے کار جیتی ہے تو آپ نے کوئی رابطہ نہیں کیا تو اس سلسلے میں آپ کو کال کی گئی ہے۔
آپ فوراً تین دن کے اندر اندر کمپنی کے ہیڈ آفیس سے کلیم کروائیں نہیں تو کمپنی ذمہ دار نہیں ہوگی۔ تو میں بولا جناب یہ کوئی فراڈ تو نہیں ہے تو صاحب فوراً بولیں جناب نہیں میں نے آپ سے کون سی چیز لی ہے یا پھر کوئی ڈیمانڈ کی ہے آپ ہماری ویب سایٹ www.kamalfood.com.pkسے مزید تفصیلات بھی لے سکتے ہیں ، تو میں نے عرض کی جناب ابھی تک توکوئی ڈیمانڈ نہیں کی گی ،لیکن آپ مزید تفصیل دیں اور کمپنی کے ہیڈ آفس کا ایڈریس دیں تا کہ میںاس کار کو کلیم کروا سکوں۔ تو صاحب نے کہا کہ آپ کراچی تشریف لائیں اصل شناختی کارڈ کے ساتھ۔ اور دو عدد تصویر اور دو گواہ بھی لائیں۔ میں نے عرض کی کہ گواہ کس لیے توجواب ملا کہ یہ آپ اپنے محلے سے کوئی بھی دو لا سکتے ہیں جو دستخط کریں گئے۔
کہ آپ دو مہینوں تک کار سے کمپنی کا لوگو نہیں ہٹائیں گئے اور نہ ہی آپ دو مہینوں تک اس کو سیل کریں گئے۔فون بند کرنے کے بعد میں نے سوچا یہ کیا چکر ہے ان کے پاس میری ساری انفارمیشن ہے لیکن میری چھٹی حس نے کہا کہ یہ کوئی فراڈ ہے۔ اس کے بعد میں نے ان کی ویب سائٹ اوپن کی اس میں کوئی بھی کمپنی کا فون نمبر یا ایڈریس مینشن نہیں تھا صرف اور صرف ان بندوں کے نام تھے جن سے میری بات ہوئی تھی۔اور میرا شک یقین میں بدلنے لگا۔ اس کے بعد میں نے یہ چیک کیا کہ یہ سائٹ کب کی رجسٹرڈ ہے اور کس نام سے رجسٹرڈ ہے تو میری کوشش رنگ لے آئی کہ ویب سائٹ hostadium کمپنی سے رجسٹرڈ ہے تو تھوڑی سی کوشش کے بعد یہ بھی پتا چل گیا کہ کمال فوڈ کمپنی جولائی 2014 سے رجسٹرڈ ہے۔
Karachi
اس کے بعد میرا شک سو فیصد یقین میں بدل گیا کہ جولائی میں یہ اپنی سائٹ لانچ کر رہے ہیں اور بزنس کئی سالوں سے کر رہے ہیںاس کے بعد میں نے hostadium کے مینجر احمد سے بات کی یہ کمپنی کراچی کی تھی تو میں نے ان سے درخواست کی کہ مجھے کمال فوڈ کمپنی کا نمبر چاہیے اور یہ کس بندے کے نام پررجسٹرڈ ہے اور ساری بات بتائی کہ یہ کمپنی فیک ہے بلکے فراڈیوں کی کمپنی ہے اور یہ لوگوں کو لوٹتے ہیں۔ تو احمد نے کہا کہ میں اپنے باس سے مشورہ کر لوں اس کے بعد آپ کو معلومات دے سکتا ہوں۔تو احمد صاحب نے آدھے گھنٹے کا ٹائم لیا۔
اس کے بعد میں نے اپنے ذرائع سے معلوم کروانے کی کوشش کی کہ یہ موبائل نمبرز کس کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔تو میرے ذرائع نے مجھے بتایا کہ03041953804 جاز کا نمبر ہے یہ نمبروکی بابو کے نام پر ہے اور اس کے باپ کا نام غلام عباس ہے اس کا تعلق فیصل آباد کے علاقے چک نمبر281 سے ہے اس کا شناختی کارڈ نمبر3310306607383 یہ ہے hostadium کے مینجر احمد نے فون کر کے بتایا کہ کمال فوڈ کمپنی کی ویب سائٹ ذیشان شاہ نامی بندے کے نام پر ہے اور اس کا فون نمبر یہ ہے03454789151اور ہم ان کو وارنیگ میل کر رہے ہیں جب میں نے اس نمبر پر رابطہ کیا تو پتا چلا کہ یہ نمبر بند ہے۔
اس کے بعد میں نے فراڈ گروپ آف کمپنی کمال فوڈ کے جی ایم سید شرجیل کاظمی کو فون کیا اور ان کو کہا کہ میں ایک جرنلسٹ ہوں اور میں نے آپ کی کمپنی کی تمام چھان بین کر لی ہے اور آپ لوگ ایک نمبر کے فراڈیے اور دھوکے باز ہو۔تو جی ایم بولیں وہ کیسے میں نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ نے جس ویب سائٹ کا مجھے ایڈریس دیا ہے وہ جولائی سے hostadium سے رجسٹرڈ ہے لیکن آپ کا کاروبار تو کئی سالوں سے چل رہا ہے، نمبر دو آپ نے کراچی کا جو ایڈریس دیا ہے(کمال فوڈ پر ائیویٹ لمیٹڈ سپر ہائی وے، انڈسٹریل ایریا نمبر 23 نوری آبادی کراچی) وہ ایڈریس تو ٹھیک ہے لیکن یہاں کوئی بھی کمپنی نہیں ہے۔
نمبر تین آپ کے مینجر سہیل احمد کا شناختی کارڈ نمبر اور ایڈریس بھی میرے پاس آچکے ہیں جو میں نے اسے بتا دیے۔ اور کہا ان تمام باتوں اور ثبوتوں سے پتا چلتا ہے کہ آپ فراڈیے ہو۔تو فراڈیوں کے جی ایم بولے تو اب آپ کیا چاہتے ہو ۔ میں نے بولا صرف یہ بتا دو کہ تم لوگوں کا ضمیر کیسے گوارہ کرتا ہے غریب اور معصوم اعوام کو لوٹنے کااور آج تک تم کتنے لوگوں کو بے وقوف بنا چکے ہو اور ساتھ یہ بتاو کہ جب کار کا لالچ دیتے ہو تو اس کے بعد کراچی آنے کا کہتے ہو تو اس کے بعد کیا واردات کرتے ہو تو جی ایم بولے کے جناب اگر پاکستان کا وزیر اعظم اور سیاست دان اعوام کو لوٹ سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں لوٹ سکتے، دوسرا یہ کہ ہم کافی لوگوں کو لوٹ چکے ہیں۔
اس کے بعد موبائل بند ہو جاتا ہے۔ یہ تمام کچھ لیکھنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ فراڈیوں کا اب ایک ایسا گروہ بھی کام کر رہا ہے جو اپنی مثال آپ ہے۔میرے ذرائع کے مطابق یہ لوگوں کو کراچی یا پھر کسی ایسی جگہ پر آنے کو کہتے ہیں جہاں پر ان کو لوٹنا آسان ہو۔ یہ فراڈیے ایسے بندے کو چنتے ہیں جس کا ان کے پاس مکمل بائیو ڈیٹا ہو۔ جب یہ بندہ نئی کار لینے کے سلسلے میں گھر سے نکلتا ہے تو یہ فراڈیے اس بندے کو ٹریس کرنا شروع کر دیتے ہیں جیسے ہی یہ بندہ ان کے بتائے ہوئے مقام پر پہنچ جاتا ہے تو اس کو لوٹتے ہیں اور وہ جس کار پرجاتا ہے وہ بھی چھین لیتے ہیں، یا تو ان کو اغواہ کر کے تاوان کی رقم وصول کرتے ہیں بعض دفعہ تو کار وغیرہ چھیننے کے بعد بندے کو مار بھی دیتے ہیں۔
آپ سب لوگوں سے درخواست ہے کہ اس کالم کو پڑھنے کے بعد آپ سب اپنے دوست و احباب کو بتائیں کہ پاکستان میں اب فرڈایے ایک نئے انداز کے ساتھ لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔ان معصوم لوگوں کو بچائیں کیونکہ ان کو بچانے والا کوئی بھی نہیں ہے اور نہ ہی آپ لوگوں کے سوا ان کو کوئی بچائے گا۔ کیونکہ اہل اقتدار اور قانون نافظ کرنے والے ادارے سو رہے ہیں۔