اسلام آباد (عتیق الرحمن) تفصیلات کے مطابق بعثہ الازہر نے ایک سیمینار بعنوان”اسقاط حمل شریعت کی نظرمیں”بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں منعقد کیا۔اس پروگرام کو بعثہ الازہر کے سربراہ ڈاکٹر خالد فواد الازہری نے ترتیب دیا جبکہ سیمینار میں موضوع کی مناسبت سے جامعہ ازہر کے استاذ ڈاکٹر محمد ابراہیم سعد النادی نے خصوصی سے خطاب کیا۔
ڈاکٹر محمد سعد النادی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ”اسقاط حمل شریعت کی نظرمیں” متعلق فقہاء اور علماء کی آراء و موقف کو پیش کیا ۔اس پر اتفاق ہے کہاسلام میں کسی بھی انسان کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ،اور یہی وجہ ہے کہ انسان کو قتل کرنے والے کو مغفرت و بخشش سے محروم کردیا گیا ہے اور یہ گناہ کبیرہ میں سے ہے قرآن حکیم نے اس موضوع پر تفصیل سے بات کی ہے۔
اسی طرح نبی مکرم و محبوب معظمۖ نے بھی انسان کے قتل کے گناہ کو کعبہ شریف کی حرمت سے بڑافرمایا ہے۔یہی وجہ ہے کہ فقہاء اسقاط حمل سے منع کرتے ہیں کیوں کہ وہ ایک زندہ انسان ہے ۔۔۔کیوں کہ جب بچہ میں روح پھونک دی جاتی ہے تو وہ انسان ہی متصور کیا جائے گا۔ انہوں نے فقہاء کی آراء پیش کرتے ہوئے کہا کہ بعض ک نزدیک نطفہ ایک زندہ عنصر سمجھا جاتاہے اور اس کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیتے کیوں کہ اللہ کا ارشاد ہے کہ”وہ ذات تصویر بناتی ہے جیساکہ چاہے وہ”۔
انہوں نے کہا کہ حمل میں جب روح پھونک دی جائے تو اس کا اسقاط حرام ہے اور وہ ایک انسان کا بغیر کسی سبب قتل ہوگا۔اور اگراس حمل میں روح نہ آئی ہو اور یہ بات طے شدہ ہوکہ بچہ کے پیداہونے کی وجہ سے اس کی ماں جو کہ ایک حقیقت میں زندہ و جاوید ہے کو نقصان و ضرر پہنچے گا تو لازمی ہے کہ وہ حمل گرادیا جائے ۔اس کی اجازت اس لئے ہے کہ وہ حمل جو رحم مادر میں ہے اس کے زندہ پیداہونے کا امر یقینی نہیں ہے۔
اس کے بعد انہوں نے عیب شدہ حمل کی دوقسمیں بیان کی ہیں پہلی یہ کہ وہ ایسا بڑی عیب ہو جس کے سبب اس کی حیات مشکل ہوجائے مثلاًحلق میں پھوڑاجس سے سانس کے لینے کا عمل متاثر ہو یا حرکت قلب کے بند ہونے کا مرض ،یا ایسا عیب ہو جس کے بغیر انسان نامکمل متصور کیا جائے ،گردے ،جگر اور آنتڑیوں کا نہ ہونے کی صورت میں بھی حمل گرانا جائز و درست ہے۔
سیمینار سے بعثہ ازہر کے اراکین ڈاکٹر حسن عبدالباقی ،ڈاکٹر محمد ناشی اور ڈاکٹر محمود حربی و دیگر نے موضوعات کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام کے آخر میں سوال و جواب کا سیشن ہوا درست جواب دینے والے طلبہ کو بعثہ ازہر کی جانب سے انعامات دئیے گئے۔