اسلام آباد (جیوڈیسک) اہلسنت والجماعت کے کارکنوں کا مظہر صدیقی کے قتل کے خلاف سپریم کورٹ کے سامنے شاہراہ دستور پردھرنا جاری ہے۔اہل سنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی کا کہنا ہے میں نہیں چاہتا کہ مقتول کارکن کی میت لے کر ساری رات یہاں بیٹھے رہیں،سپریم کورٹ کے باہر انصاف کےلیے جمع ہوئے ہیں، دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک میں امن وسکون کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کے کارکنوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتارکیا جائے۔علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ اہل سنت الجماعت کے کارکنوں نےکبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا،ہمارے 7 ہزار سے زائد کارکن جاں بحق ہوچکے ہیں اور کئی کارکنان راولپنڈی سمیت دوسرے شہروں میں ایک ماہ سے قید میں ہیں۔اہل سنت والجماعت راول پنڈی کے ترجمان مظہر صدیقی کو آج نا معلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
اہل سنت والجماعت کے کارکن ان کی میت لے کر شاہراہ دستور کی جانب روانہ ہوئے۔ پولیس نے کارکنوں کو شاہراہ دستور پر جانے سے روکنے کےلیے آنسو گیس استعمال کی۔ لیکن کارکن مقتول رہنما کی میت لے کر سپریم کورٹ کے سامنے پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔دھرنے کے شرکا کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ ان کا واقعات کا از خود نوٹس لے اور قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔