لاہور : جنرل سیکرٹری پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ فرخ شہباز وڑائچ اور انفارمیشن سیکرٹری نورالھدی نے ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں وکلا کے جاں بحق ہونے پر گہرے غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” وکلا پر پولیس گردی سانحہ ماڈل ٹائون کا تسلسل ہے۔
اب وقت آگیا ہے کہ مذمت سے بڑھ کر اس بے لگام گھوڑے کو لگام ڈالی جائے۔ حکمران پولیس کے کالے کرتوتوں کو خود ساختہ جے آئی ٹی رپورٹس سے کب تک ڈھانپتے رہیں گے۔پولیس کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔پولیس افسران سیاست سے بالا تر ہو کرریاست میں امن و امان کو یقینی بنائیں۔
ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے ،جس کی لاٹھی اسکی بھینس کے تحت کوئی جواب دہ نہیں ہے۔ اگر اسی طرح قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کی دھجیاں بکھیرتے رہے تو عوام کے ہاتھ ظالموں کا گریبان پکڑ کر خود محاسبہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اگر پولیس میں سیاسی مداخلت بند نہ کروائی اور یہ سلسلہ برقرار رہا تو عوام کا پولیس پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ ”