لیہ (محمدصدیق پرہار) جامع مسجد ولی داد محلہ فیض آباد میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کے سالانہ عرس مبارک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ غلام عباس فخری آف کمالیہ، علامہ سعیداحمد سیالوی آف چوک اعظم نے کہا ہے کہ اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخان بریلوی سچے عاشق رسول تھے۔آپ رحمة اللہ علیہ کی زندگی کھلی کتاب کی طرح ہے۔اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخان بریلوی سنت مصطفی پرباقاعدگی سے عمل کرتے تھے۔ہزارکتابوں کے مصنف اورسوسے زیادہ علوم کے ماہرتھے۔دین ودنیا کے ہرشعبہ میں اعلیٰ تھے۔ایک ماہ میں قرآن پاک حفظ کیا۔گیارھویں شریف باقاعدگی سے مناتے اورآل رسول سے والہانہ محبت کرتے تھے۔صاحبزادہ احمدحسن باروی نے صدارتی خطبہ دیا۔قاری عبدالطیف باروی نے تلاوت قرآن پاک جبکہ صوفی ربنواز، محمدعمران بریال، حافظ عبدالحمید مخلص اورارشاداحمدباروی نے ہدیہ نعت پیش کیا۔ قاری محمدبنیامین چشتی نے شرکاء کاشکریہ اداکیا۔علامہ محمداشرف مظہری، قاری ممتازاحمدباروی،قاری محمدلقمان سعیدی، مولانا مشتاق احمد نقشبندی ،مولانارشید احمد باروی ،مولانا عبدالرشیدرضوی، قاری سعیداکبر، حافظ ریاض حسین سیفی ،حافظ غلام محمدباروی،حافظ ارشادفرید، حافظ عبدالرحمن، صوفی ذوالفقار نقشبندی ،حافظ اعجازاحمد سمیت علماء کرام ، حفاظ کرام اور عوام اہلسنت نے کثیر تعداد شرکت کی۔
لیہ (محمدصدیق پرہار) صاحبزادہ احمدحسن باروی اورعلامہ غلام عباس فخری آف کمالیہ نے جامع مسجدولی دادمیں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کاوزیراعظم بھی امام مسجد کے برابر کھڑانہیں ہوسکتا۔ اللہ تعالیٰ نے امام مسجدکوبڑامقام عطاکیا ہے کہ اسے مسندرسول عطاکی ہے۔انہوںنے کہا کہ امام مسجدکی قدرکرنے والی قومیں کبھی رسوانہیں ہوتیں۔انہوںنے کہا کہ امام مسجدپراعتراض کرنا،اس پرنکتہ چینیاں کرناآسان ہوتا ہے جبکہ اس کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالناہرکسی کاکام نہیں ہے۔علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام مسجدجیسا مقام کسی ایم این اے اورایم پی اے کو بھی نہیں ملا۔انہوںنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام مسجدچوبیس گھنٹے ڈیوٹی دیتا ہے مگر سہولیات نہ ہونے کے برابرہیں۔انہوںنے کہا کہ امام مسجدکاماہانہ وظیفہ بیس ہزار روپے مقررکیاجائے۔اما م مسجدکی قدرکیاکرواس کے ساتھ ہی جنت میںجائو گے۔
لیہ (محمدصدیق پرہار) مدرسہ جامع نعمانیہ رضویہ محلہ شیخانوالہ میں بزم حامدیہ کے زیراہتمام اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخان بریلوی کے سالانہ عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قاری محمدبنیامین چشتی،مولانارشیداحمدباروی،مولانامحمدجنیدظفر،مولانا محمدحنیف اورحافظ محمدوسیم شہزادنے کہا ہے کہ اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخان بریلوی رحمة اللہ علیہ نے فروغ عشق رسول کاحق اداکردیا۔ مقام مصطفی کاتحفظ اورنظام مصطفی کانفاذ ان کی زندگی کامشن تھا۔علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام احمد رضاخان بریلوی کی تعلیمات پرعمل کرنے سے دل میں عشق مصطفی کی شمع روشن ہوتی ہے۔سوسے زیادہ علوم کے ماہرتھے۔علی گڑھ یوینورسٹی کے وائس چانسلرسے ریاضی کا جو مسئلہ حل نہیںہورہا تھا وہ اعلیٰ حضرت نے چند لمحوںمیں حل کردیا۔مدینہ میں رہنے والے امام احمدرضا خان کاپرجوش استقبال کیا کرتے تھے اوران کی آمدکے منتظر رہتے تھے۔اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان بریلوی نے قرآن پاک کاترجمعہ، فتاویٰ رضویہ اور نعتیہ کلام حدائق بخشش لکھ کرامت محمدیہ پروہ احسان کیا ہے کہ جس کی مثال قیامت تک نہیں ملے گی۔قاری محمدانصرنے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی۔علامہ محمداشرف مظہری نے صدارت کے فرائض اداکیے۔شاعرعشق رسول قاری ممتازاحمدباروی نے اپنال کھا ہوا کلام منقبت امام احمدرضا سنائی۔محمدصدیق پرہار، ارشاداحمدباروی ،حافظ عبدالحمید مخلص اورحافظ محمدابراہیم نے اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخان بریلوی کا لکھا ہوا نعتیہ کلام پیش کیا۔ مولانامحمدرمضان نے نقابت کے فرائض اداکیے۔ تقریب میں مولانا محمد ذیشان اسلم، قاری عبدالطیف باروی ،قاری غلام یاسین نقشبندی،حافظ غلام محمدباروی، مولانا مظفرحسین باروی،حافظ حقنواز،صوفی ذوالفقارنقشبندی،حافظ عطاء محمد، سمیت علماء کرام ، حفاظ کرام، طلباء اورعوام اہلسنت نے کثیرتعدادمیں شرکت کی۔