لیہ (جیوڈیسک) لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے اموات کا سلسلہ جاری، سول ہسپتال فیصل آباد میں زیر علاج دو طالبعلم بھائی بھی دم توڑ گئے، مرنیوالوں کی تعداد 22 ہو گئی۔ لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
نشتر ہسپتال میں 20 افراد کی وفات کے بعد سول ہسپتال فیصل آباد میں بھی زیر علاج دو طالبعلم بھائی 11 سالہ فرحان علی اور 15 سالہ عدنان علی موت سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے ۔ سول ہسپتال میں اسی خاندان کے مزید 5 افراد زیر علاج ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
نومولود بچے جس کی پیدائش پر مٹھائی منگوائی گئی تھی اس کا والد سجاد بھی نشتر ہسپتال میں دم توڑ گیا جو پہلے مرنیوالے سات سگے بھائیوں کا آٹھواں اور آخری بھائی تھا۔ خاندان کے سربراہ عمر حیات کے 8 بیٹوں ایک بیٹی اور پوتا پوتی سمیت اب تک فیملی کے 11 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
پولیس نے گرفتار مٹھائی کی دوکان مالک بھائیوں اور ملازم کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ ابتدائی طور پر تفتیش کے دوران ملزمان نے غلطی سے مٹھائی میں زرعی دوائی کا پاؤڈر ملنے کا اعتراف کیا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق ملائے گئے زہر سیلفو لائل یوریا کا کوئی تریاق دریافت نہیں ہوا جس کے باعث مٹھائی کھانے والے تمام افراد کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔