لیہ (جیوڈیسک) کوئٹہ کے سولر بچوں کے بعد اب لیہ میں آئرن مین سامنے آ گیا، پراسرار بیماری میں مبتلا طالب علم کے جسم سے لمبی سوئیاں نکلنے لگی ہیں۔ اس انوکھی بیماری سے ڈاکٹر بھی پریشان ہو گئے۔
پہلے کوئٹہ کے سولر بچے سامنے آئے اور اب لیہ کا آئرن مین جو جسم سے سوئیاں نکالنے کیلئے 23 آپریشن کرا چکا ہے ۔۔ لیہ کے انیس سالہ عرفان نے ڈاکٹروں کو چکرا کے رکھ دیا۔ اس کے جسم میں سوئیاں بنتی ہیں اور بڑھتی جاتی ہیں۔ ہاتھ ، بازو، ٹانگوں ، پیٹ حتیٰ کہ آنکھیں تک ان سوئیوں سے محفوظ نہیں۔
سالہا سال سے اس انوکھی بیماری سے نجات کے لیے عرفان ڈاکٹروں کے پاس چکر لگاتا رہا ، آخر کار سرجری کے ذریعے جسم سے سوئیاں نکلوانے لگا۔ عرفان اب تک 23 آپریشن کرا چکا ہے لیکن ابھی بھی جسم میں سوئیاں باقی ہیں۔ فتح پور ہسپتال کے سرجن ڈاکٹر جاوید اقبال آپریشن کے ذریعے عرفان کے جسم سے سوئیاں تو نکال رہے ہیں لیکن وہ بھی حیران ہیں اور اس بیماری کو میڈیکل ہسٹری کا انوکھا واقعہ قرار دیتے ہیں۔
انیس سالہ عرفان آپریشن کرا کرا کے تنگ آ چکا ہے۔ لاکھوں روپے علاج پر خرچ ہو چکے لیکن جسم میں ہوتا درد اور چبھن بتاتی ہے کہ سوئیاں بننے کا سلسلہ جاری ہے۔ عرفان نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس پراسرار بیماری کے علاج کے لیے اس کی مدد کی جائے۔