اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میڈیا پرسن اور دو بار مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات رہنے والے انجینئر افتخار چودھری کو مرکزی مجلس عاملہ کا رکن نامزد کرنے پر کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔انجینئر افتخار چودھری ماضی میں معروف طالب علم رہنما رہ چکے ہیں اور پاکستان کی سیاسی اور مذہبی تحریکوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
جمہوری اور مذہبی جدو جہد میں بنگلہ دیش نامنظور تحریک تحریک ختم نبوت تحریک نظام مصطفی اور مشرفی دور میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کی ہیں۔انہوں نے عدلیہ بحالی کی موومنٹ اور پی ٹی آئی کی تحریکوں میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔اپنی بے باکی اور دلیری کی وجہ سے کارکنوں میں بڑے مقبول ہیں حق اور سچ کی بات ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں۔ان کے صاحبزادے انصاف یوتھ ونگ ضلع کے صدر ہیں اور پاکستانی یوتھ کی کی بہترین تنظیم کے خالق بھی ہیں۔
ہمیں باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ٢٠١٣ میں یہ سیٹ پی ٹی آئی جیت چکی تھی مگر مک مکا کی وجہ سے پی ٹی امیدوار نے رٹ واپس لے لی انہوں نے اخباری بیان میں کہا ہے کہ پچھلی دو باریوں میں ہم نے پی پی ٦ میں دیکھ لیا کہ جیتی ہوئی سیٹ کو کس طرح مخالفین کی جھولی میں ڈال دیا گیا۔اس علاقے میں لینڈ مافیا کا مقابلہ کوئی سرکاری ٹھیکے دار نہیں کر سکتا۔پارٹی نے ٹکٹ دیا تو اللہ کے فضل و کرم سے اس علاقے کی قسمت سے کھیلنے والوں کی قسمت خراب کر دوں گا۔
علاقے کے ایم پی اے پی پی ٦ سے اس کے مقدر کی طرح روٹھ چکے ہیں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔انجینئر افتخار چودھری اپنے علاقے کی مقبول ترین شخصیت ہیں اپنی یو سی اور ملحقہ سے بہترین کارکردگی کا ثبوت دیا ہے۔جب کہ ان کے مد مقابل اپنی وارڈ بھی ہار چکے ہیں۔گجر برادری سے تعلق رکھتے ہیں جو پی پی ٦ کی بڑی برادری ہے۔بہترین مقرر ہیں اور پاکستان کے نامور کالم نویسوں میں شمار ہوتا ہے۔