زیارت (جیوڈیسک) زیارت میں دہشت گردی کا نشانہ بنے والی قائد اعظم ریزیڈینسی کی تباہ حال عمارت کی دوبارہ تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے، اس قومی ورثے کی اصل شکل میں بحالی ممکن ہوسکے گی یایہ خواب ہی رہے گا۔ قائداعظم ریزیڈینسی کی تاریخی عمارت پر رواں سال پندرہ جون کی رات تخریب کاروں نے حملہ کرکے اسیآگ لگادی تھی۔ جس کے بعد یہ تصور کرنا بھی مشکل تھاکہ لکڑی سے بنائی گئی۔
اس شاہکار رہائش گاہ کو دوبارہ اس کی اصل حالت میں تعمیر کیا جا سکے گا، تاہم اس واقعے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے زیارت پہنچنے پر قومی ورثے کو اصلی شکل میں تعمیر کرنے کی یقین دہانی کرائی تو اہلیان وطن کی کچھ تسلی ہوئی تھی۔ تین ماہ کے اندر ہم کوشش کریں گے کہ اس عمارت کو دوبارہ اسی حالت میں تعمیر کر دیں کہ جس میں یہ مزاحمت کاروں کے تباہ کرنے سے پہلے تھی۔ چودھری نثار کا تین ماہ کے اندر زیارت ریزیڈینسی کی دوبارہ تعمیر کا وعدہ تو وفا نہ ہوا، تاہم تقریبا چار ماہ کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا ہے۔
جس پر ساڑھے چار سے پانچ کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ قائداعظم ریزیڈینسی کی تعمیر نو کے آغاز پر اہل علاقہ نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس تاریخی عمارت سے بانی پاکستان کی زندگی کی آخری یادیں وابستہ ہیں، اہل علاقہ کا مطالبہ ہے کہ اس یادگار عمارت کی دوبارہ بحالی کے ساتھ ساتھ علاقے کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ زیارت کی حسین وادی میں سیاحت کو ٹھوس بنیادوں پر فروغ دیا جا سکے۔