کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف ترجمان رینجرز کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ ترجمان رینجرز کرنل طاہر کی مدعیت میں سول لائن تھانے میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا جس میں ترجمان رینجرز نے موقف اختیار کیا کہ ایم کیو ایم قائد الطاف حسین نے نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے بعد ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رینجرز کو دھمکیاں دیں۔
رینجرز کی جانب سے دائرمقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 7، 506 بی کی دفعات سمیت دھمکیاں دینے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ دوسری جانب ایم کیوایم کا وفد ایف آئی آر کی کاپی لینے تھانہ سول لائنز پہنچا جہاں تھانے میں کسی ڈیوٹی افسر کے موجود نہ ہونے کے باعث انہیں مقدمے کی کاپی فراہم نہیں کی گئی، اس موقع پر متحدہ کے رہنما محمد حسین کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کی کاپی لینے تھانے آئے تاہم کسی افسر کے موجود نہ ہونے پر کاپی فراہم نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر 11 مارچ کو چھاپہ مار کارروائی کے دوران 80 سے زائد افراد کو گرفتار کرتے ہوئے اسلحہ برآمد کیا گیا تھا جس میں ترجمان رینجرز کرنل طاہر دعویٰ کیا تھا کہ برآمد کئے گئے اسلحے میں نیٹو کا اسلحہ بھی شامل تھا۔