2 سال بھی پورے نہ ہوئے اور حکمرانوں کے رنگ پیلے پڑ گئے: سراج الحق

Siraj-ul-Haq

Siraj-ul-Haq

لاہور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سرا ج الحق نے کہا ہے کہ ابھی 2 سال بھی پورے نہیں ہوئے کہ حکمرانوں کے رنگ پیلے پڑ چکے اور قدم ڈگمگا گئے ہیں۔ سب سے بڑے آئین شکن اسلام آباد میں بیٹھے ہیں، ملک میں امیر اور غریب کے لئے مختلف قوانین ہیں۔ عوام کو چند لٹیروں اور سمگلروں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔

عوام سانپوں کو دودھ پلا کر اژدھا بناتے ہیں اور جب وہ انہیں ڈس لیتا ہے تو روتے ہیں۔ غریبوں کے بچوں کو تعلیم صحت اور روزگار سے محروم کر دیا گیا ہے۔ سیاسی برہمنوں کے خلاف اٹھنے کا وقت آ گیا ہے۔ عید کے بعد پورے ملک کا دورہ کروں گا اور ملک کے مجبور و محکوم عوام کو متحد کر کے عوامی انقلاب لائیں گے۔

فٹ بال گرائونڈ گلشن راوی میں دعوت افطار کے موقع پر خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کے نام پر ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ رمضان المبارک میں شمالی وزیرستان کے 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔

بے گھر ہونے والوں کے دکھوں کا مداوا یہ ہے کہ ان لوگوں کو عید سے پہلے ان کے گھروں میں واپس جانے دیا جائے۔ سراج الحق نے کہاکہ دنیا بھر میں قومی تہواروں پر اشیاء کی قیمتیں آدھی کر دی جاتی ہیں لیکن پاکستان میں تاجر اور دکاندار ناجائز منافع کماتے ہیں، رمضان المبارک میں بجلی پر 150 ارب کی سبسڈی ختم کر کے اس کی قیمتوں میں ناجائز اضافہ کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 250 ارب روپے کا اضافی سرچارج لگا کر عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا ٹولہ ملک پر حکمران ہے، عوام کو کوئی سہولت میسر نہیں ہوگی، ان سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔