کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے سربراہان اور جرنیلوں نے پیغام کربلہ کو فراموش کر دیا ہے اور آسان راستہ اختیار کرلیا ہے، حق بات کے مقابلے میں سستے باطل اختیار کرلیا ہے، قوم مسلم کا خون آج بھی فرات و جلہ کے کنارے بہہ رہا ہے۔
دنیا بھر میں بہنے والے مسلم خون کا حساب لگایا جائے تو ایک دریا بہہ سکتا ہے، ہم نے بار بار مطالبہ کیا کہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے کوئی حتمی پالیسی اختیار کی جائے، اسلامی دنیا کو بے بسی اور بے چارگی سے نکالا جائے، دیکھتے ہی دیکھتے کئی اسلامی ممالک تباہ بربار کردیئے گئے مگر اسلامی دنیا کے حکمران شراب و شباب میں مصروف ہیں، جب قوم مسلم نے جہاد سے جنگ موڑا تو پھر کفار نے مختلف اسلامی ممالک میں جنگ مسلط کردی، حکمران یورپ اور امریکہ کے دبائو کا شکار ہوتے رہے ہیں۔
پیغام کربلہ کو ذکر و اذکار اور فضیلت تک محدود کردیا گیا، مگر پیغام کربلہ تو یہ تھا کہ حق و باطل کے مقابلے میں حق کے لئے ڈٹ جائیں، اپنی جان، مال اور اولاد بھی قربان کرنی پڑے تو دین اسلام کی سربلندی کے لئے قربان کردیںاور کسی بھی صورت کسی فاسق و فاجر ، زانی و شرابی کو منصب پر نہ رہنے دیا جائے، یہ دور اسلام کی تاریخ کا سب سے بدترین دور ہے کہ جب پوری اسلامی دنیا میں ایک بھی حکمران ایسا نہیں ہے جو امریکہ ، اسرائیل اور یورپ کے خلاف جارحانہ انداز میں فیصلہ لے سکے اور امت مسلمہ کو سلسلہ وار جنگ سے بچا سکے،قوم مسلم کا صالح قیادت کی ضرورت ہے، جمعیت علماء پاکستان اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اس کی ابتدء پاکستان میں نفاذ نظام مصطفیۖ سے ہوگی، پاکستان میں صالح قیادت منتخب ہوگئی تو پھر اسلامی دنیا میں تبدیلی کا آغاز ہوجائے گا۔
اسلام آباداور پاکپتن کے تنظیمی دورے سے واپسی کے موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ راہ انقلاب کے راستے کے تعین کے لئے ہر دور میں امت عراق کی سرزمین کربلا کی جانب دیکھتی ہے، امام حسین کا فلسفہ شہادت تا قیامت زندہ و جاوید ہوگیا اور ان کا دشمن ہر صدی اور ہر دور کے لئے مردود وگیا، جو لوگ آج نام نہاد انقلاب کی بات کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ کرب و بلا کی سخت آزمائش والے انقلاب نظام مصطفیۖ کو دیکھیں، جو باحیا ، با شرعہ اور با کردار تھا، اسلام آباد کی سڑکوں پر ناچ نچوانے اور حقیقی تبدیلی لے آنے میں فرق ہے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ہر دور میں امت میں یزید کا کردار موجود رہا ہے اور اس کے سامنے حسینی کردار ادار کرنے کے لئے اللہ کے نیک بندے بھی موجور رہے ہیں، ہمارے دور کا یزید لندن میں بیٹھا دہشت گرد ہے۔
بلاول زرودی ایسی بات نہ کریں کہ قوم انہیں اس دہشت گرد کا سہولت کار سمجھنے کے لئے مجبور ہوجائے، لسانی جماعت لا تعلقی کا اظہار کرتی ہے جب کہ بلاول دونوں کے درمیان محبت کا پیغام عام کرنے کے لئے دہشت گرد کے لئے حمایتی زبان استعمال کر رہے ہیں، قوم کے لئے الطاف کو غدار نہ کہنے والا بھی غدار ہے، پیپلز پارٹی اپنے شریک چیئرمین کے بیان کی وضاحت کریں، ان کے بیان نے محب وطن پاکستانیوں کے دل چیر دیئے ہیں، جو پاکستان کو گالی دے وہ بھی غدار ہے اور جو اس کی حمایت کرے وہ بھی غدار ہے، جمعیت علماء پاکستان کی مرکزی و صوبائی قیادت نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کے غیر متوقع بیان پر انتہائی حیرت اور نفرت کا اظہار کیا ہے۔