اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے امتیازی ٹیکس استثنا ختم کر دیا ہے، جس سے مالدار طبقے کو حاصل تین سو ارب روپے کی چھوٹ ختم ہوجائے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہناہے کہ آئندہ بجٹ میں محصولات بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، ملک میں اس وقت مجموعی ٹیکس استثنا چار سو ارب روپے سے زائد ہے۔ ان میں تین سو ارب کے ٹیکس استثنا اشرافیہ اور دیگر طاقت ور طبقات کیلئے ہیں۔
حکومت نے مرحلہ وار بڑے طبقات سے ان ٹیکس رعایتوں سے دست برداری کا اعلان کیا ہے۔ اسلام آباد میں ٹیکس ایڈوائزری کونسل سے خطاب کے دوران وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اہم اعلانات کیے، جس میں آئندہ تین سال کے دوران ٹیکس حصولی کے تمام امتیازی ایس آر اوز کا خاتمہ اور ایف بی آر حکام کے اختیارات سے متعلق متنازعہ ایس آر او 351 کی معطلی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایف بی آر حکام کو ہدا یت کی ہے کہ وہ ایماندار اور تعاون پر آمادہ تاجروں اور صنعتکاروں کو ہرگز ہراساں نہ کریں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ معشیت کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، گزشتہ دس ماہ کے دوران اقتصادی اصلاحات کے نتیجے میں معیشت درست سمت میں گامزن ہوگئی ہے۔ آئندہ مالی بجٹ سرمایہ کار دوست ہوگاجس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ تاہم محصولات بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔