لاہور (اقبال کھوکھر) معروف سماجی وقانونی ادارے”کلاس” کی دعوت پر یورپی یونین پارلیمنٹیرینزمسٹر پیٹروان ڈیلن فرام نیدرلینڈ،مسٹر آرنی جیرک فرام جرمنی،مسٹر مارک جورک فرام پولینڈ کا ایک روزہ دورہ لاہور۔دورے کے انہوں نے دوران یوحناآبادمیں واقع کرائسٹ چرچ اورسینٹ جانز کیتھولک چرچ (جہاں15مارچ کو دوران عبادت دو خودکش بم دھماکے ہوئے تھے)کا معائنہ کیا ۔نیشنل ڈائریکٹر”کلاس” ایم اے جوزف فرانسس نے انہیں دھماکے کے نقصانات اور بعد کی صورتحال پر تفصیلی بریف کیا۔بعدازاں انہوں نے سانحہ یوحناآباد کے متاثرین جن میں شہداء کے لواحقین اورگرفتاری کے بعد ”کلاس” کی کوشش سے ضمانت پررہائی پانے والے افراد کے ساتھ ملاقات کی۔جس کااہتمام کلاس سٹاف کی جانب سے کیا گیا تھا۔
اس موقع پر معزز مہمانوں کو مشرقی روایات کے مطابق خوبصورت استقبال کے بعد پگڑیاں اور مالائیں پہنانے کے ساتھ معطر پھولوں سے مزین بوکے بھی پیش کئے گئے۔شکائنہ چرچ کے لان میں منعقدہ اس تقریب میں پنڈال سجایا گیا۔سٹیج پر خوبصورت استقبالیہ فلیکس اور پاکستان کے قومی پرچم اوریورپی یونین کے پرچم نصب کئے گئے اسی طرح جذبہ خیرسگالی کے طور پر”کلاس”کی بلڈنگ پربھی قومی پرچم اوریورپی یونین کا پرچم لہرایا گیا تھا۔تقریب کی طرف داخلی راستوں پر بھی استقبالیہ بینرز آویزاں کئے گئے تھے۔نظامت کے فرائض پروگرام آفیسر کلاس صوبیہ جان نے انجام دیے، آغازڈاکٹرحزقی ایل سروش کی دعا سے ہوا جبکہ ”کلاس”کی چیئرپرسن مس ایگا کینی نے مدلل سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے سانحہ یوحناآباد سمیت مجموعی طور پر پاکستان میں اقلیتوں خصوصاً مسیحیوں کی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔متاثرین نے بھی اپنے ساتھ واقعات کو بیان کیا۔معزز مہمانوں نے ”کلاس” کی خدمات کو سراہتے ہوئے پاکستان میں بسنے والے مسیحیوں کے مسائل حل کروانے کے لئے اپنے اثرورسوخ استعمال کرنے کی مکمل یقین دہانی کروائی۔
ایم اے جوزف فرانسس نے معزز مہمانوں اور تمام شرکاء سے اظہارتشکر کیا۔بشپ سیموئیل رابرٹ عزرایاہ نے آخری دعائیہ کلمات ادا کئے۔علاقے کی متعددسماجی وسیاسی شخصیات بھی موجود تھیں۔سانحہ یوحناآباد کے متاثرین سمیت تمام شرکاء کی پرتکلف کھانے سے تواضع کی گئی۔شرکاء نے پاکستان میں بسنے والے مسیحیوں کی بھرپور نمائندگی کرنے پر”کلاس” کی خدمات کو سراہا۔