اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں وزیراعظم کے گزشتہ روز قوم سے خطاب پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس بار سمجھا تھا کہ شائد وزیراعظم اصل حقیقت بتائیں گے لیکن وزیراعظم کا خطاب سن کر مایوس ہوا۔ وزیراعظم کے خاندان پر الزامات میں نے نہیں لگائے پاناما لیکس میں 8 ملکوں کے سربراہان کے نام آئے کسی نے سازش نہیں کی آپ کا نام آ گیا ہے ۔ ڈیوڈ کیمرون نے اپوزیشن لیڈر پر حملہ نہیں کیا الزامات کے بجائے پارلیمنٹ میں جواب دیا اور دفاع ان کی پارٹی نے نہیں انہوں نے خود کیا۔ انہوں نے کہا ہمارے وزیراعظم نے کوئی جواب نہیں دیا۔
نواز شریف کا حملہ کرنے کا پرانا طریقہ ہے ایک دفعہ سپریم کورٹ پر حملہ کر چکے ہیں۔ قوم کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔ عمران خان نے کہا جب بھی احتساب شروع کریں سب سے پہلے مجھ سے کیا جائے۔ انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا میاں صاحب پاناما لیکس میں آپ کا نام آیا احتساب آپ کا ہونا ہے۔ ملک کے وزیراعظم پر اتنے بڑے الزامات لگے ہیں۔ امریکا میں ٹیکس چھپانے پر جیل بھیجا جاتا ہے۔ عمران خان نے حکومت کا مجوزہ جوڈیشل کمیشن مسترد کرتے ہوئے کہا حکومت کا سپریم کورٹ کو خط مذاق ہے۔
میاں صاحب احتساب سے ڈرتے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کے اختیارات سول کورٹ سے زیادہ نہیں اور انٹر نیشنل فارنزک آڈیٹرز کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔ ٹی او آر حکومت اور اپوزیشن نے بیٹھ کر بنانا ہوتے ہیں اگر یہ سیریس ہیں تو اپوزیشن کیساتھ ٹی او آر بنانے چاہیئے تھے۔ عمران خان نے کہا اگر 200 لوگوں کی انکوائری ہو گی تو وزیراعظم کی باری کب آئیگی سب سے پہلے انکوائری وزیراعظم کی ہونی چاہیے ایسے تو انصاف اور احتساب دفن ہو گا۔ حکومتی ٹی او آرز میں ٹیکس چوری کی شق ہی شامل نہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنے اور انٹرنیشنل آڈیٹر کی خدمات لی جائیں۔
وزیراعظم 90ء سے اب تک کی ٹیکس ریٹرنز عوام کے سامنے لائیں۔ کہتان نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف بڑے غصے میں تھے سب سے زیادہ مجھ پر برہم تھے۔ اپوزیشن کا کام نشاندہی جبکہ حکومت جواب دیتی ہے الزام نہیں لگاتی۔ جواب دینے کے بجائے الزامات کی روایت ختم کرنا پڑے گی۔ آئس لینڈ، برطانیہ کے وزیراعظم نے اپوزیشن پر الزام نہیں لگائے اپنی صفائی دی۔ اپوزیشن جس کمیشن پر متفق ہیں اگر نہ بنائی تو سڑکوں پر نکلیں گے کل یوم تاسیس پر اپنا لائحہ عمل پیش کروں گا۔
عمران خان نے کہا تحریک انصاف کے رہنما سورن سنگھ کی ہلاکت پر بہت تکلیف ہے۔ سورن سنگھ نے پارٹی کے لیے بہت کچھ کیا۔ سورن سنگھ کے قاتل پکڑے گئے ہیں آئی جی خیبرپختونخوا نے قاتلوں کے پکڑے جانے کی اطلاع دی ہے۔