پاناما لیکس (جیوڈیسک) دنیا بھر سے تعلق رکھنے والی سیاسی و کاروباری شخصیات کے خفیہ آف شور اکاؤنٹس اور کمپنیوں کی تفصیلات جاری کرنے والی پاناما لیکس ایک بار پھر طوفان برپا کرنے کے لئے تیار ہے جس میں مزید سیکڑوں پاکستانی سیاسی و کاروباری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔
انٹر نیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس ( آئی سی آئی جے) نے پاناما سے تعلق رکھنے والی لاء فرم موساک فونسیکا سے حاصل کردہ ڈیٹا سے مزید 2 لاکھ دستاویزات 9 مئی کو جاری کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں دنیا کے 200 ممالک سے تعلق رکھنے والی ان کمپنیوں، فلاحی اداروں، فاؤنڈیشنز اور شخصات سے متعلق معلومات شامل ہوں گی جنھوں نے ہانگ کانگ سے لے کر امریکی جزیرے نو ویڈا تک 21 مختلف ممالک میں اپنے خفیہ اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں۔
آئی سی آئی جے کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ماہ افشاں ہونے والی دستاویزات اس قدر بڑی ہوں گی کہ آج سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر اس قسم کی خفیہ دستاویزات کبھی شائع نہیں کی گئی ہوں گی تاہم کسی بھی شخص کا ذاتی ڈیٹا اور بینک کی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق خفیہ آف شور خفیہ اکاؤنٹس اور کمپنیاں بنانے والوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی 400 سیاسی و کاروباری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں جن کا تعلق کراچی اور لاہور سے ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آئی سی آئی جے 10 لاکھ سے زائد دستاویات جاری کر چکی ہے جس میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز اور بیٹی مریم نواز کے آف شور اکاؤنٹس کا بھی تذکرہ تھا۔