مقبوضہ بیت القدس (جیوڈیسک) دنیا بھر میں پانامہ پیپرز کی دستاویزات منظرعام پر آنے کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ سمندرپار کاروبار کرنے والوں میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ایک صاحبزادے سمیت کئی اہم عہدیدار بھی ملوث ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ہارٹز نے انکشاف کیا کہ محمود عباس کے صاحبزادے طارق عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے کئی دوسرے عہدیداروں نے بھی پاناما میں قائم فرضی فرموں کے ذریعے بھاری رقوم چھپا رکھی تھیں۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ طارق عباس کے ایک فلسطینی کمپنی میں 1ملین ڈالر کے شیئرز ہیں اور اس کمپنی کا نام پاناما لیکس میں بھی سامنے آیا ہے۔