لبنان (جیوڈیسک) لبنان کے وزیر مملکت برائے مہاجرین صالح الغریب کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر دی ہے جس کے نتیجے میں ان کے قافلے میں شامل ان کے دو معاونین مارے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ان کے قافلے پر جبلِ لبنان میں واقع علاقے عالیہ میں فائرنگ کی گئی ہے۔یہ علاقہ دمشق مخالف دروز لیڈر ولید جنبلاط کے حامیوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ان کی جماعت ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی ( پی ایس پی) نے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے
صالح الغریب نے لبنان کے الجدید ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ رو نما ہوا ہے، یہ واضح طور پر ان پر قاتلانہ حملے کی ایک کوشش تھی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسلح افراد کی لبنانی وزیر کے قافلے پر فائرنگ سے ان کے تین محافظ شدید زخمی ہوگئے تھے ۔ان میں دو بعد میں اپنے زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے ہیں۔
فائرنگ کا یہ واقعہ جس وقت پیش آیا ہے،اس وقت ولید جنبلاط کے حامیوں نے ماؤنٹ لبنان میں واقع شہروں اور دیہات کی جانب جانے والی شاہراہوں کو بند کررکھا تھا۔وہ لبنان کے وزیر خارجہ اور فری پیٹریاٹک موومنٹ کے سربراہ جبران باسیل کے اس علاقے کے دورے کی مخالفت کررہے ہیں اور انھوں نے ان کی راہ روکنے کے لیے شاہراہیں بند کر رکھی ہیں۔
پی ایس پی کا کہنا ہے کہ وزیر کے محافظوں نے مظاہرین پر پہلے فائرنگ کردی تھی حالانکہ وہ بند شاہراہ کو کھولنے کی کوشش کررہے تھے اور وہاں رکھی رکاوٹوں کو ہٹا رہے تھے۔
دریں اثناء لبنانی وزیراعظم سعد الحریری جبلِ لبنان میں فائرنگ کے اس واقعے سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے خاتمے کے لیے مختلف سیاسی لیڈروں سے رابطے کررہے ہیں اور وہ اشتعال انگیزی کو بڑھاوا نہ دینے پر زور دے رہے ہیں۔