لبنان: طبی عملے کے 10 ارکان کرونا کا شکار، نماز جمعہ اور با جماعت نماز روک دک گئی

Medical Staff Member

Medical Staff Member

لبنان (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان میں پھیلنے والی کرونا وائرس کی وباء نے طبی عملے کے 10 ارکان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ دوسری طرف حکومت نے اس مہلک وبا سے بچائو کے لیے مزید حفاظتی انتظامات کا اعلان کیا ہے۔ ملک کی سپریم شیعہ اسلامی کونسل نے کرونا کی وجہ سے نماز جمعہ کے اجتماعات اور مساجد میں بہ جماعت نمازوں کی ادائی روکنے کا اعلان کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق لبنان کی جبل گورنری کے علاقے جبیل میں قائم ایک اسپتال کے عملے کے 10 ارکان میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔

لبنانی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار ہونےوالے طبی عملے ارکان کی حالت فی الحال خطرے سے باہر ہے۔ یہ تمام افراد اس سے قبل کرونا کا شکار ہونے والے عام مریضوں کی دیکھ بحال کررہے تھے۔ انہیں میڈیکل نرسنگ ٹیم اور اسپتال کے دوسرے عملے سے الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔

ایک دوسری پیش رفت میں لبنانی وزیراعظم حسان دیاب نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اٹلی جنوبی کوریا اور ایران کے لیے پروازیں منسوخ کردی ہیں جب کہ چین کے لیے لبنان پہلے ہی پروازیں منسوخ کر چکا ہے۔

لبنان میں کل بدھ کے روز کرونا وائرس کا شکار ہونے والا ایک اور مریض چل بسا جس کے بعد لبنان میں کرونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے جب کہ کل متاثرہ کیسز کی تعداد 61 بتائی جاتی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز فوت ہونے والا 55 سالہ شخص لبنانی ہے اور اسے یہ مرض بیرون ملک سے نہیں لگا بلکہ اسے یہ بیماری ملک کے اندر کرونا کاشکار ہونے والوں سے لگی ہے۔