لاہور (جیوڈیسک) ماضی کی مشہور اداکارہ روحی بانو کی میت کی ترکی کے شہر استنبول میں امانتاً تدفین کر دی گئی۔
روحی بانو کی بہن روبینہ یاسمین کے مطابق وہ روحی کی تدفین لاہور میں ان کے بیٹے کے پہلو میں کرنا چاہتی ہیں، جس کے لیے انہوں نے حکومت سے میت پاکستان لانے کے سلسلے میں مدد مانگی ہے۔
روحی بانو کی بہن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ روحی بانو کی میت ترکی سے پاکستان لانے میں مدد کی جائے کیونکہ ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ بہن کی میت پاکستان لا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر میت کو پاکستان لانے کا بندوبست نہیں ہو سکا، یہی وجہ ہے کہ میت کی ترکی میں امانتاً تدفین کر دی گئی۔
واضح رہے کہ روحی بانو شدید علالت کے بعد گزشتہ روز ترکی میں انتقال کرگئی تھیں۔
روحی بانو گردوں کے عارضے میں مبتلا اور طویل عرصے سے نفسیاتی مرض شیزوفرینیا کا شکار تھیں۔
وہ استنبول کے ایک اسپتال میں زیر علاج اور گذشتہ 10 روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔
روحی بانو نے کئی مشہور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں کرن کہانی، زرد گلاب، دروازہ اور اشتباہ نظر شامل ہیں، روحی بانو کو صدارتی تمغہ برائے حُسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
روحی بانو نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بہت سی تکلیفیں جھیلیں۔ ازواجی زندگی میں بے سکونی کے ساتھ ساتھ اکلوتے بیٹے علی کے قتل کے بعد سے گویا زندگی کی تمام رعنائیاں اُن سے چھِن گئیں اور لاہور میں واقع نفسیاتی اسپتال ‘فاؤنٹین ہاؤس’ ان کا مسکن بن گیا تھا۔