لیہ کی خبریں 07/04/2015

لیہ ( نامہ نگار) اہل سنت والجماعت لیہ کے زیر اہتمام 12 اپریل بروز اتوار دن اڑھائی بجے مسجد کرنال تا پریس کلب امیر المومنین سیدنا ابوبکر صدیق کے یوم وفات کے موقع پر عظیم الشان ریلی نکالی جائے گی جس میں تمام مکاتب فکر کے علما ، تاجر ، وکلا اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیہ ( نامہ نگار) پل ہیڈ تریموں پر بھاری ٹریفک کے باعث کئی کئی گھنٹے تک مسافر گاڑیاں پھنسنے لگیں۔ جس کے باعث ہزاروں افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شور کوٹ بائی پاس پل فوری طور پر چالو کیا جائے۔ تو ہیڈ ترمیوں پر ٹریفک کا بوجھ کم ہو سکتا ہے۔ یہ بات مرکزی انجمن تاجران پنجاب کی سنٹرل کمیٹی کے رکن طارق محمود پہاڑ نے اپنے بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ، فیصل آباد ، جھنگ ، شور کوٹ سرگودھا کیلئے آنے اور جانے والی ٹریفک ہیڈ تریموں پر بھاری ٹریفک اور رش کے باعث کئی کئی گھنٹے تک پھنسی رہتی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ ہیڈ تریموں پر لوگوں کو پریشانی کی ازالہ کرتے ہوئے متبادل انتظام کیا جائے اور ساتھ ہی شور کوٹ بائی پاس پل کو چلایا جائے تاکہ ٹریفک کا دبائو کم ہو سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) کروڑ لعل عیسن میں مقبول مارکیٹ کے دکانداروں کی جانب سے سرگانی ہسپتال فتح پور روڈ پر 14,15,16 اپریل تین دن زیر نگارنی سرجن ڈاکٹر جاوید اقبال آف کوٹ مٹھن آنکھوں کے فری آپریشن اور لینس لگائے جا رہے ہیں۔ یہ بات محبوب حسین جنجوعہ اور غلام مصطفی نے بتائی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیہ ( نامہ نگار) پاکستان علما کونسل کے مرکزی وائس چیئرمین مولانا عبدالکریم ندیم ، سید ابو بکر شاہ شور کوٹ ، مولانا محمد رفیق جامی ، مولانا غلام مصطفی جتوئی ، قاری عزیزالرحمن رحمانی نے گزشتہ روز جھرکل میں سالانہ عظمت قرآن کانفرنس کے موقع پر خطاب اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور یمن دونوں اسلامی ممالک ہیں کے درمیان حکومت پاکستان کو مصالحتی کردار ادا کرنا چایئے۔ سعودی عرب حرمین شریفین کا مرکز ہونے کے ساتھ امت مسلمہ کی عقیدت کا محور و مرکز بھی ہے۔ جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ جبکہ عرب فرما روا ہر دور میں پاکستان کے خیر خواہ رہے ہیں اور موجودہ حکمرانوں کے محسن بھی ہیں۔ اس نازک موقع پر پاکستانی قوم حرمین شریفین کے خدام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ اسلام امن کا مذہب ہے۔ اس میں کسی حوالے سے دہشتگردی کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ کراچی آپریشن کی حمایت کرتے ہیں۔اچھا ہوا کہ حکمرانوں کو خیال آہی گیا۔ تاہم مذہبی لادہ اوڑھ کر بھی کسی کو افرا تفری پھیلانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ مساجد اور مدارس پاکستان کی بقا کے ضامن ہیں اور اس پلیٹ فارم سے ہمیشہ محبت اور بھائی چارے کی بات ہوئی ہے۔ لائوڈ سپیکر کو جواز بنا کر مساجد اور مدارس کو نشانہ بنانے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ ہم اس نبی کے پیروکار ہیں جس نے دوران جنگ بھی بچوں اور بوڑھوں کے سات زیادتی نہیں کی اور فصلوں کو جلانے کی اجازت نہیں دی۔ اس دین کے پیروکار اپنے ملک میں دہشتگردی کیسے کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران علما ، مدارس اور مساجد کے خلاف یکطرفہ کاروائیوں کی بجائے انصاف کے تقاضے پورے کرے۔ تخریب کاری اور دہشتگردی میں ملوث حقیقی عناصر کو پکڑے اور کیفر کردار تک ضرور پہچائے۔ لیکن علما کو بلا وجہ پریشان نہ کیا جائے۔ اس موقع پر مولانا عبدالعزیز حسانی ، قاری غلام مرتضی ، قاری ارشد ، مولانا قاری اللہ نواز خان سیہڑ ، طاہر جھنگوی سمیت سیکڑوں افراد موجود تھے۔

Liyah News

Liyah News

Liyah News

Liyah News