لیہ + کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) ووٹوں کے اندراج کا کام منصفانہ طور پر کیا جائے۔ الیکشن کمیٹی نے اعلان کے باوجود مارکیٹوں میں اپنے بندے نہیں بھیجے۔ کارکردگی پر سوالیہ نشان۔ تفصیل کے مطابق مین بازار کروڑ کے دکانداروں میاں عبدالرحمن ، مرزا سلطان بیگ ، محمد سہیل طارق ، محمد ظہیر ، چوہدری طاہر خلیل ، محبوب علی ، ظفر اقبال ، محمد حفیظ انصاری ، محمد اشرف ، محمد احمد ، گل خان ، محمد اختر ، چوہدری محمد اسلم نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پہلے تو انجمن تاجران کی جانب سے سابقہ فہرستوں کو چیک کرنے کے بعد لسٹ مکمل کر دی جاتی تھی لیکن 2 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود 50 روپے کی شرط کے ساتھ نئے سرے سے ووٹوں کے اندراج کا سلسلہ نہایت ہی سستی اور غیر منصفانہ طور پر کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیٹی نے اعلان کے باجود مارکیٹوں میں ووٹوں کے اندراج کا عملہ نہ بھیجا اور بعد ازاں الیکشن آفس آکر ووٹ درج کروانے کا اعلان کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک سینکڑوں ووٹ درج نہ ہوسکے ہیں۔ جنہیں درج کرنے کیلئے مارکیٹوں میں عملے کو بھجوایا جانا ضروری ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیہ + کروڑ لعل عیسن( نامہ نگار) نماز جنت کی کنجی ہے۔ علماء نماز سمیت دیگر فرض اور واجبات بتانے کی بجائے لچھا دار تقاریر میں مصروف رہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مہتمم مدرسہ جامعہ شمس العلوم قاری محمد عظمت اللہ باروی نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہخلفائے راشدین نے ہمیشہ حضور کی اتباع کی۔ اس پر فتن دور میں لوگ کاروبار میں مصروف رہتے ہیں لیکن نماز کیلئے چند منٹ کی فرست نہیں۔ نماز بے حیائی سے روکتی ہے اور نماز ، زکٰوة ، حج ، روزہ ، جہاد اسلام کے اہم رکن ہیں۔ حضور نے فرمایا کہ خواہ وہ کتنا بھی عابد زاہد اور متقی کیوں نہ ہو اگر اس نے جماعت کے ساتھ نماز ادا نہ کی اور گھر میں پڑھ لی تو میرا دل کرتا ہے ان کے گھروں کو آگ لگا دوں۔ اندھا اور معذور جو گھر میں آذان سنے اسے بھی رسی باندھ کر مسجد میں نماز ادا کرنے کا حکم ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیہ + کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) پسماندہ علاقے کی ترقی اور غریب بچوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنا میری اولین ترجیح ہے۔ اسی لیئے برطانیہ کی بجائے یہاں پر ایک دینی و دنیاوی تعلیم کا ادارہ بنوا رہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار المدینہ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ جھرکل کے سرپرست پروفیسر عمر خطاب الحق ( برطانیہ )نے ادارہ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور یتیم بچوں کیلئے آج کے دور میں تعلیم حاصل کرنا بہت مشکل ہے اور میری دلی آرزو ہے کہ پاکستان کے تمام بچے اچھی اور بہترین تعلیم حاصل کریں اسی لیئے برطانیہ کی بجائے اپنے ملک پاکستان میں ایک پسماندہ علاقے بستی جھرکل میں المدینہ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے نام سے ایک ادارہ کھول رہا ہوں جس میں بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم اور دور جدید کی تمام تر سہولیات فراہم ہونگی۔ کمپیوٹر کی تعلیم لازمی نصاب میں شامل ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریب اور یتیم بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا میرا اولین مقصد ہے تا کہ پاکستان کے بچوں کا مستقبل روشن اور پاکستان ترقی کرے۔ ادارے کا سنگِ بنیاد بدستِ مبارک الحاج صوفی محمد عبدالرزاق صاحب نے رکھا۔ اس موقع پر جامعہ ہدایت القرآن ملتان کے مفتی حبیب الرحمن ، مولانا صوفی غلام رسول آف دنیا پور نے خصوصی شرکت کی علاوہ ازیں چیئر مین المدینہ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ علامہ پروفیسر عمر خطاب الحق ( برطانیہ ) جنرل سیکریٹری رانا وارث علی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ ، سیکریٹری نشرواشاعت ڈاکٹر امجد علی ، نگران چوہدری محمد نذیر سمیت علاقہ جھرکل کے درجنوں افراد موجود تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) محکمہ ایکسائیز لیہ میں کرپشن کی انتہا۔ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے نمبرز لگوانے والوں سے منہ مانگی رقم وصول کر کے کچی چٹ دے جاتی ہے۔ اور ساتھ ہی کمپیوٹر نمبر پلیٹوں کی علیحدہ سے رقم بھی لے کر کمپیوٹر پلیٹیں نہیں دی جاتیں۔ ضلع لیہ کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب ، صوبائی وزیر ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن سمیت اعلیٰ حکام کو اخبار کے ذریعے محکمہ ایکسائیز کے مختلف شعبوں میں کرپشن کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ گاڑیوں اور موٹر سائیکل نمبر کو جاری کرنے والے شعبہ میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور رشوت کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔ شدید رش کے باعث نمبرز لگوانے کیلئے آنے والوں کو گھنٹوں انتظار کروانے کے بعد پکی رسید دینے کی بجائے کچی چٹ تھما دی جاتی ہے اور موقع دیکھ کر من مرضی کی رقم لے لی جاتی ہے۔ جس کی باقاعدہ رسید بھی جاری نہیں کی جاتی۔ رش کا کہہ کر ٹرخا دیا جاتا ہے۔ اورنمبر پلیٹیں کئی ماہ سے جاری نہیں کی جارہیں۔ دوسری جانب محکمہ ٹریفک پولیس کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ نہ ہونے کا بہانہ بنا کر چلان کر دیتا ہے۔ ضلع لیہ عوامی ، سماجی اور شہری حلقوں نے اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔