کراچی (جیوڈیسک) آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں جذام کے مرض سے متعلق آگاہی اور مریضوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق جذام کے کیسسز میں کمی کے باوجود اگلی دو دہائیوں تک اس مرض کے خلاف جنگ جاری رکھنا ضروری ہے۔
جذام ایک ایسا مرض ہے جس کے باعث ماضی میں لوگ معاشرتی رویوں کے باعث تنہا زندگی گزارنے پر مجبو ر تھے،لیکن آج اس مرض کا مکمل علاج دریا فت ہو چکا ہے۔ جذام کا جر ثومہ فضا میں ہونے کے باعث جب کسی انسان کو متاثر کرتا ہے تو جسم کے مختلف حصوں میں سفید دھبے ، متاثر ہ جگہ کا سن ہو جا نا اور تکلیف کا محسوس نہ ہونا شامل ہے۔عالمی سطح پر1954 میں جذام کے مرض سے متعلق آگاہی اور مبتلا مریضوں سے اظہار یکجہتی کا دن منانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اعداد وشمار کے مطابق پا کستان میں اب تک 56 ہزار سے زائد افراد جذام کا شکا ر ہوچکے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق جذام قابل اعلاج مرض تو ہے لیکن بر وقت تشخیص نہ ہونے کے باعث مریض کئی بیماریوں میں بھی مبتلا ہو جا تاہے۔ملک میں فضائی آلو دگی اور گھروں میں صفائی ستھرائی کے فقدان کے باعث ہر سال 300 سے زائد افراد اس جذام کا شکار ہو رہے ہیں۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ فضاء میں آ لودگی کے باعث 40 فیصد جذام کے مریضوں کا تعلق کراچی سے ہے تاہم ابتدائی علا مات ظاہر ہونے کے باعث با آسانی اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔