لندن (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاناما لیکس وزیراعظم کی سیاست کی تباہی کا آغاز ہے۔
برطانوی جریدے گارجین کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس سے حیران نہیں بلکہ خوش ہوا ہوں، کتنے شرم کی بات ہے کہ ترقی پریز ممالک کے حکمران عوام کا پیسہ بیرون ملک جمع کرتے ہیں جب کہ وہاں کی عوام کو بینادی سہولیات بھی مسیر نہیں ہوتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس نواز شریف کی سیاست کی تباہی کا آغاز ہے، وزیراعظم اب مصیبت میں ہیں اور میرے خیال میں ان سے اب پاکستان چلانا ممکن نہیں رہا۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آف شور کمپنیاں بنانے کا مقصد چوروں کو تحفظ دینا ہے، پاکستان میں ٹیکس چوری نہیں بلکہ حکمران طبقہ عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالتا ہے، کرپٹ حکمرانوں کا اتحاد ایک دوسرے کو بچانے کے لئے ہے حالانکہ یہ لوگ ایک دوسرے کی مخالف سیاسی جماعتوں میں شامل ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آپ 30 ہزار یورو کی بات کر رہے ہیں اور میں لاکھوں کی بات کر رہا ہوں، اگر ہمارے حالات کے تناظر میں اس مسئلے پر نظر ڈالیں تو ہم ڈوب رہے ہیں، ہماری 50 فیصد آبادی کے پاس کھانے کو خوراک نہیں ہے اور حکمران طبقہ نہ صرف پیسہ چوری کر کے بیرون ملک اکاؤٹس میں جمع کرا رہا ہے بلکہ ٹیکس چوری بھی کر رہا ہے تو ایسے میں ان لوگوں کے پاس حکومت کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔
برطانیہ میں میئر کے انتخاب کی دوڑ میں شامل اپنے سابق برادر نسبتی زیک گولڈ اسمتھ کی الیکشن مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں لندن کی سیاست اور میئر شپ کے انتخابات سے مکمل طور پر دور ہوں، نہ حالیہ دورہ لندن کے دوران زیک گولڈ اسمتھ سے ملاقات ہوئی اور نہ ہی ان کی الیکشن مہم کا اندازہ ہے۔ زیک گولڈ اسمتھ کے اسلام فوبیا ہونے سے متعلق عمران خان نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ وہ سیاسی طاقت پانے کے لئے اشتعال انگیز بیانات استعمال کریں گے، میں زیک کو گزشتہ 22 سال سے جانتا ہوں اور وہ بہت ہی انصاف پسند شخص ہیں۔